ملک بھر میں ممنوعہ بور ہتھیاروں کے 1 لاکھ لائسنس معطل
اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی جانب سے ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس معطل کرنے کے فیصلے کے تحت وزارت داخلہ نے ملک بھرمیں ممنوعہ بور ہتھیاروں کے ایک لاکھ لائسنس معطل کردیے۔ معطل لائسنس ہولڈرز کو آٹو میٹک اسلحہ کو سیمی آٹومیٹک میں تبدیل کرانے کا باضابطہ طور پر آپشن دیا گیا، جس سے وفاقی دارالحکومت سمیت چاروں صوبائی حکومتوں کو بھی خصوصی مراسلہ جاری کیا گیا کہ صوبائی حکومتیں اسلحہ ڈیلرز کو ممنوعہ اسلحہ میں تبدیلی کی اجازت دینے کے مجاز ہیں۔ اس فیصلہ کی روشنی میں لائسنس ہولڈر افراد کو اپنا آٹومیٹک اسلحہ سیمی آٹومیٹک میں تبدیل کرنے کے بعد متعلقہ صوبوں اور وفاقی دارالحکومت میں قائم نادرا دفاتر سے سیمی آٹومیٹک اسلحہ کا نیا لائسنس لینا ہوگا۔ میڈیا ذرائع نے بتایاکہ غیرممنوعہ بور اسلحہ کے لائسنسوں کے اجرا کے جامع طریقہ کار پر تیزی سے کام جاری ہے جسے حتمی شکل دینے کے بعد وزیر داخلہ کی منظوری لے کر جاری کر دیا جائے گا، ملک میں مجموعی طور پر 10 لاکھ مینؤل اسلحہ لائسنس جاری ہوئے، جنھیں پرویز مشرف کے دور حکومت میں کمپیوٹرائز کرنے کاعمل شروع کیا گیا جو نہایت ہی سست روی کاشکار رہا اور پھر پیپلزپارٹی کی حکومت کے اختتام تک مجموعی طور پر 40 ہزار مینؤل لائسنس کو کمپیوٹرائز کیا جا سکا۔ موجودہ حکومت نے تقریباً 5 برسوں میں پچھلے 10 سال کے 40 ہزار کی نسبت 4 گنا زیادہ ایک لاکھ 60 ہزار مینؤل لائسنسوں کو کمپیوٹرائز کرنے کاعمل نہایت برق رفتاری سے مکمل کیا، اس طرح پچھلے 15 سال میں 2 لاکھ مینوئل اسلحہ لائسنسوں کا ریکارڈ نادرا نے کمپوٹرائز کیا۔