امریکی مفادات کی خاطر پاکستانی مفادات پر سمجھوتا نہیں کریں گے، خواجہ
اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ قومی مفاد ذاتی و ادارہ جاتی مفاد سمیت تمام مفادات سے بالاتر ہے، بعض اداروں نے ادارہ جاتی مفادات کو قومی مفاد کا نام دے رکھا ہے اس روش کو ترک کرنا ہوگا۔ افغان صدر کے طالبان سے مذاکرات کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اسلام آباد میں سی پیک سے متعلق سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی کارکن کے طور پر کہتے ہیں کہ ملک میں غیریقینی کی صورتحال ہے، تاہم اس کا سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت ہمیں بہت سے مسائل کا سامنا ہے، افغانستان کی صورتحال علاقائی رابطے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ افغان صدر کی طالبان سے مذاکرات کی پیشکش کو اچھی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، اگر پاکستان کو کردار ادا کرنے کا کہا گیا تو اسے ویلکم کہیں گے، انہوں نے کہا کہ طالبان سے براہ راست یا چار فریقی رابطہ گروپ کے ذریعے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک ایسا ہمسایہ ملا ہے جو امن پر راضی نہیں۔ بھارت نے کشمیر میں ظلم کی انتہا کی ہے لیکن افسوس کہ دنیا کا ضمیر سویا ہوا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے ماضی میں اسی کی دہائی اور مشرف کے سرنڈر کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، ایک سوال پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی مفادات پاکستانی مفادات سے بالاتر نہیں جس پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔