زینب کیس: جے آئی ٹی رپورٹ میں ملزم کے اکاؤنٹس سے متعلق اینکر کے دعوے جھوٹے ثابت
اسلام آباد: زینب قتل کیس میں ٹی وی اینکر شاہد مسعود کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں اینکر کے دعوؤں کو جھوٹ قرار دے دیا۔ پنجاب کے ضلع قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی کمسن زینب کے کیس میں ٹی وی اینکر شاہد مسعود نے مرکزی ملزم عمران کے بیرون ملک متعدد بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی تھی۔
جیونیوز کےمطابق شاہد مسعود کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے جس میں اینکر کے تمام 18 الزامات اور دعوے جھوٹ ثابت کیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق ٹی وی اینکر کا زینب قتل کیس میں سیاسی وابستگی کا الزام ثابت نہ ہوسکا، مجرم کو بیرون ملک سے رقم ملنے کے ثبوت نہیں ملے اور اینکر کا یہ الزام بھی ثابت نہیں ہوسکا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ مجرم عمران کے متعدد بنیک اکاؤنٹس سے متعلق تردید پہلے ہی آچکی تھی، کمیٹی رپورٹ میں بھی مجرم کے 37 بینک اکاؤنٹس ثابت نہ ہوسکے اور اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ مجرم عمران کا عالمی مافیا سے لنک کا کوئی ثبوت نہیں ملا جب کہ عمران کو وفاقی وزیر کا تعاون حاصل ہونے کے شواہد بھی نہیں ملے۔
رپورٹ کے مطابق قصور میں وائلنٹ چائلڈ پورنو گرافی کے ثبوت بھی نہیں ملے۔
واضح رہےکہ شاہد مسعود کے دعوؤں پر چیف جسٹس نے اینکر پرسن سے استفسار کیا، ‘آپ نے کہا تھا کہ ملزم کے 37 اکاؤنٹس ہیں، ثبوت دیں، میں آپ کو ایمانداری کا سرٹیفکیٹ دوں گا۔’