خواتین اراکین پارلیمنٹ کی کارکردگی رپورٹ
عالمی یومِ خواتین کے حوالے سے خواتین ارکان پارلیمان کی کارکردگی کی جائزہ رپورٹ جاری کر دی گئی۔خواتین ارکان ارلیمینٹ نے حکومت سے 1836 سوالات پوچھے ان میں قومی اسمبلی کی خواتین ارکان نے 1595 سوالات اور خواتین ارکان سینیٹ نے 241 سوالات پوچھے ۔ بارہ پارلیمانی بزنس کے حوالے سے کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی ہے 2017-18 کے دوران پارلیمان کا 39 فیصد ایجنڈا خواتین ارکان کی جانب سے پیش کیا گیا جبکہ خواتین کی پارلیمان میں نمائندگی صرف 20 فیصد ہے۔قومی اسمبلی میں 49 فیصد ایجنڈا خواتین نے پیش کیا جبکہ سینیٹ میں پندرہ فیصد ایجنڈا خواتین کی جانب سے جمع کرایا گیا۔ غیرسرکاری ا دارے فافن کی جانب سے جاری کی گئی جائزہ رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی ہر خاتون رکن کی اوسطاً50 سے 67 فیصد نشستوں میں حاضر رہی جبکہ مرد ارکان اوسطا 42 سے 56 فیصد نشستوں میں حاضر رہے۔سینیٹ کی خواتین ارکان اوسطا 64 فیصد نشستوں میں حاضر رہیں جبکہ مرد ارکان 59 فیصد) نشستوں میں حاضر رہے ۔خواتین ارکان پارلیمان نے اوسطا فی رکن 23 ایجنڈا آئٹمز ایوان میں پیش کیے جبکہ مرد ارکان نے اوسطا دس ایجنڈا آئٹمز فی رکن پیش کیے۔قومی اسمبلی کے گذشتہ دس اجلاسوں کی 75نشستوں میں کرن حیدر ہر نشست میں حاضر رہیں۔ سینیٹ کے گذشتہ تیرہ اجلاسوں کی 100 نشستوں میں میں گل بشرہ 92 نشستوں میں حاضری کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔قومی اسمبلی میں خواتین نے 31 بل خود اور 22 مرد اراکین کے ساتھ مل کر پیش کیے۔سینیٹ میں خواتین نے 13 بل خود اور پانچ مرد اراکین کے ساتھ مل کر پیش کیے۔قومی اسمبلی میں خواتین نے 36 قراردادیں ازخود اور 16 مرد اراکین کے ساتھ مل کر پیش کیں۔سینیٹ میں خواتین ارکان نے 15 قراردادیں پیش کیں۔خواتین ارکان قومی اسمبلی نے حکومت سے 1595 سوالات اور خواتین ارکان سینیٹ نے 241 سوالات پوچھے