ہم نے روس کیخلاف میڈ اِن امریکا جہاد کیا، اب پاکستان کسی کی پراکسی نہیں بنے گا، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مسلم ہمسائے ایک دوسرے سے بات کرنے کو تیار نہیں جبکہ مسلمان ممالک کے حکمران دشمنوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں مسلمانوں پر مظالم ہو رہے ہیں، امت مسلمہ کو دشمنوں کی ضرورت نہیں، مسلم ممالک کسی ایک مسئلے پر بھی متحد نہیں، مسلم ہمسائے ایک دوسرے سے بات کرنے کو تیار نہیں، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو سامنے رکھ لیں، اس ساری صورتحال میں ہمارا دشمن سامنے ہے، ہمیں دشمن کے سہولت کاروں کو بھی تلاش کرنا ہوگا جبکہ ہمارے مسلمان ممالک کے حکمران دشمنوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے ملک کے مفادات کے لیے قربانیوں دیں، دنیا کو معلوم ہے کہ داعش کو کون لے کرآیا، ہم نے روس کیخلاف میڈ ان امریکا جہاد لڑا، سب کو پتہ ہے کہ داعش کے پیچھے کون ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یمن جنگ میں شرکت نہیں کی، پاکستان نے اب پراکسی نہ بننے کا فیصلہ کرلیا ہے، وہ آج بھی چاہتے ہیں کہ پاکستان پراکسی بن کرافغانستان میں ان کے مفادات کا تحفظ کرے اور پاکستان اب کسی اور کے مفادات کا تحفظ نہیں کرے گا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں طعنہ دیتے ہیں کہ ہم حقانی نیٹ ورک کے سہولت کار ہیں، کسی سپر پاور کی خواہش نہیں کہ افغانستان میں امن ہو، جن کے پاس 43 فیصد افغان سرزمین ہے ان کو ہماری کیا ضرورت ہے، ایوان میں امت مسلمہ کی موجودہ صورتحال پر بحث ہونی چاہیے، کل کو ہم بھی نشانہ بن سکتے ہیں اور ہم ان کے نشانے پر ہیں۔