حکومت نے پی آئی اے کے دفاتر بند کرنے حکم دے دیا۔ کیپٹن سہیل
کراچی: قومی ایئرلائن کے حوالے سے ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کل سے ہیڈ آفس سمیت پورے ملک میں دفاتر اور بکنگ آفس بند کرنے کا اعلان کردیا۔
یہ اعلان چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کیپٹن سہیل نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
خیال رہے کہ حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو جون 2016 تک پی آئی اے کی نجکاری کرنے کی یقین دہانی کرا رکھی ہے، جس پر اسے اپوزیشن جماعتوں اور پی آئی اے ملازمین کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔
ایجنڈے میں شامل نہ ہونے کے باوجود جمعے کو قومی اسمبلی نے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کارپوریشن (کنورڑن) بل منظور کرلیا جسے حزب اختلاف کی جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بل کے تحت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کارپوریشن (پی آئی اے سی) کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرکے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) بنادیا جائے گا۔
پی آئی اے سی ایل کو پی آئی اے سی کے تمام اثاثے، ڈیوٹیز اور ذمہ داریاں حاصل ہوں گی، جبکہ اسے پی آئی اے سی کو حاصل تمام فائدے بھی ملیں گے۔
پیر کے روز کپیٹن سہیل بلوچ نے کہا کہ حکومت کو چار نکاتی ایجنڈہ دیا گیا ہے جو کہ منظور نہ ہونے کی صورت میں پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بند کردیا جائے گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاس کردہ ترمیمی بل کو فی الفور واپس لیا جائے جبکہ کسی اسٹرٹیجک شراکت داری یا ایک فیصد شیئرز کی فروخت سمیت نجکاری کی کوئی شکل قبول نہیں کی جائے گی۔
چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ قومی ایئرلائن کے ملازمین کو پی آئی اے کی بحالی کا موقع دیا جائے، اگر ملازمین ناکام ہوجائیں تو حکومت جو چاہے فیصلے کرلے۔