اسلام آباد

خواجہ آصف کی جانب سے شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کہنے پر ایوان میں ہنگامہ

اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کہہ دیا جس پر ایوان میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔

 قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرسردارایازصادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو اجلاس کے دوران وزیردفاع خواجہ آصف نے طنز کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رکن اسمبلی شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کہہ دیا جس پر پی ٹی آئی ارکان اپنی نشستوں پرکھڑے ہوگئے اورشدید احتجاج کیا جس پر اسپیکر انہیں اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کرتے رہے۔ خواجہ آصف نے شیریں مزاریں پرطنز کے تیر برساتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب میری بات کے دوران بولنے والی آنٹی کی آواز تو ٹھیک کرائیں، مردانہ آواز کو زنانہ کرائیں۔ ٹریکٹر ٹرالی کو خاموش کرائیں، ان سے اپنا گھرسنبھالا نہیں جاتا اور یہ تبدیلی کی بات کرتی ہیں۔

اسمبلی میں خواجہ آصف کے اظہار خیال کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نو نو کے نعرے لگاتے رہے جس پر اسپیکرسردارایازصادق برہم ہوگئے اور کہا کہ آپ مجھے ڈکٹیٹ نہیں کرسکتے بہت ڈکٹیشن سن لی آپ لوگوں کی، جب تک اپنی نشستوں پر نہیں بیٹھیں گے خواجہ آصف کے الفاظ  کارروائی سے حذف نہیں ہونگے، خواتین اس طرح کا سلوک کریں تو جواب بھی اس طرح ملنا چاہئے۔ اس موقع پرتحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری خواجہ آصف کے بیان پر آبدیدہ ہوگئیں اور ایوان سے اٹھ کر چلی گئیں جب کہ ایوان میں پی ٹی آئی رکن شفقت محمود کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کی جانب سے اس طرح کی زبان خواتین کے لئے استعمال نہیں ہونی چاہیئے تھی اوروہ دباؤ میں آکرغیرشائستہ الفاظ استعمال کرتے ہیں جب کہ خواجہ آصف میں 50 سالہ کمزوری ہے اوراسی طرح کے الفاظ سے ان کی شخصیت میں کمی آتی ہے۔

تحریک انصاف کے اراکین خواجہ آصف کے بیان پراحتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد اپنی نشتوں پر بیٹھے تو اسپیکر نے وزیردفاع کی جانب سے شیریں مزاری کے لئے ٹریکٹر ٹرالی اور آنٹی کے الفاظ اسمبلی کارروائی سے حذف کرنے کی رولنگ دے دی۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کا رویہ درست نہیں، کسی مرد کو اس طرح کی بات کرتے ہوئے شرم و حیا آنی چاہیئے، یہ بدقسمتی ہے کہ ایک بدتمیز شخص حکومتی وزیرہے جس کے خلاف کل اسپیکر کو خط لکھیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close