قومی اسمبلی اجلاس، کیپٹن صفدر اور عارف علوی کے درمیان شدید جھڑپ
قومی اسمبلی اجلاس میں سابق اور نااہل وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر اور پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی ہے، جس کے دوران ایوان چور، مافیا اور لعنت کی آوازوں سے گونجتا رہا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ڈیمز سے متعلق توجہ دلاوٴ نوٹس پر کیپٹن (ر) صفدر نے پاناما لیکس کیس میں نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کا ذکر کیا۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ 28 ارب روپے کی لاگت سے بھاشا ڈیم کی زمین خریدی گئی ہے، 28 جولائی کے متنازعہ فیصلہ کی وجہ سے ترقی کا عمل رک گیا۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ بھاشا کے ساتھ داسو، تربیلا بھی بنا رہے ہیں، چیف جسٹس صاحب کو چاہئیے کہ ان ڈیمز پر بھی توجہ دیں، آپ کے فیصلے نے ملک کا حلیہ بگاڑ دیا اور ملک کا بیڑا غرق کر دیا۔ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے 28 جولائی کے فیصلے نے ملک کی ترقی کا پہیہ روک دیا ہے۔ عدلیہ کے خلاف ریمارکس پر عارف علوی سمیت پی ٹی آئی ارکان نے شدید احتجاج کیا۔ عارف علوی نے کہا کہ اس ایوان میں چوروں کا دفاع نہیں ہو سکتا۔ کیپٹن (ر) صفدر نے جواب میں کہا کہ یہ سب مافیا ہیں جو احتجاج کر رہے ہیں۔ عارف علوی نے کیپٹن (ر) صفدر کو جواب دیا کہ بکواس بند کرو، چپ کر او چوروں کا چمچہ۔ نواز لیگ کے رکن اسمبلی میاں عبد المنان نے کہا کہ تم سپریم کورٹ کے مامے لگتے ہو۔ عارف علوی نے جواب میں کہا ہاں میں ہوں۔ میاں منان نے تحریک انصاف اور عارف علوی پر لعنتوں کے نعرے لگائے۔ کیپٹن صفدر کو پاس بیٹھے مسلم لیگ (ن) کے ارکان عارف علوی کی طرف بڑھنے سے روکتے رہے۔ پیپلز پارٹی کے رکن عبدالستار باچانی نے کیپٹن صفدر کو پرسکون کیا۔