کسی صورت نواز شریف سے بات نہیں کرونگا، خورشید شاہ
پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے نگراں وزیراعظم کے تقرر کیلیے نوازشریف سے مشاورت کا امکان مسترد کر دیا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی پر ذاتی حملے نہیں کئے لیکن کچھ لوگ تو حکومت کے پہلے دن سے عدم استحکام پیدا کرتے ہیں، دعا کریں کہ جس طرح دو جمہوری حکومتوں نے مدت پوری کی تیسری بھی اپنی مدت پوری کرے، حکمران پارٹی کا لیڈر اپنی حکومت سے مطمئن نہیں ہے تو ملک کے عوام کیسے مطمئن ہونگے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایشوز کی سیاست نہ ہونے کے باعث اس ملک میں مارشل لاء آئے، آج سیاستدانوں کی تقاریر میں گالیوں کے سوا کچھ نہیں، میڈیا ہاوٴسز اپنی ریٹنگ کی خاطر سیاستدانوں کو مرغوں کی طرح لڑاتے ہیں، ملک کی دو بڑی پارٹیاں گالم گلوچ پر اتر آئی ہیں، وزیراعظم سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ بھی گالم گلوچ بریگیڈ کا حصہ بنیں گے۔ نواز شریف کے لیے این آر او سے متعلق سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ کوئی بھی این آر او ملک سے غداری کے مترادف اور قوم سے دھوکا ہوگا، نواز شریف نے پہلی بار میمو گیٹ کی غلطی کا اعتراف کیا ہے، میں کسی صورت نگراں وزیراعظم کے لئے نواز شریف سے بات نہیں کروں گا۔