یکساں نظام صلوۃ کا مسودہ تیار، خلاف ورزی کرنے پر خطیب اور موذن دونوں کو جیل جانا ہوگا
وزارت مذہبی امور نے ملک بھر میں یکساں صلوۃ و اذان کے نفاذ اور اس کی خلاف ورزی پر سزا کا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے۔ وزارت مذہبی امور نے ملک میں یکساں نظام صلوۃ و اذان کے اوقاتِ کار کے عنوان سے یکساں اذان و صلٰوۃ 2018ء کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے جس میں حکومتی نظام اذان و صلٰوۃ پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کو سزائیں دینے کی بھی تجویز شامل کی گئی ہے اور اس حوالے سے ایک باقاعدہ قانونی مسودہ بھی تیار کیا گیا ہے۔ مجوزہ بل کے مطابق یکساں نظام اذان و صلٰوۃ کے کیلنڈر ہر مسجد و امام بارگاہ میں لازماً آویزاں کئے جائیں گے اور جو خطیب یا امام و مؤذن حکومتی شیڈول کی خلاف ورزی کرے گا اسے 6 ماہ قید اور 5 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا، اور مسلسل خلاف ورزی کرنے والے کی سزا میں اضافے کی بھی تجویز ہے۔ مجوزہ ڈرافٹ بل کے کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ یہ بل بین المسالک ہم آہنگی کی غرض سے مرتب کیا جارہا ہے اور اس کا نفاذ ابتدائی طور پر وفاقی دارالحکومت میں کیا جائے گا اور بعد میں اس نظام کو ملک بھر میں لاگو کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں گے۔ وزارت مذہبی امور نظام اذان و صلٰوۃ کی نگرانی کے لئے ایک کمیٹی بھی قائم کرے گی، نگراں کمیٹی وزیرمذہبی امور، سیکرٹری مذہبی امور کی کنوینئر شپ میں قائم کی جائے گی جب کہ مئیر و چیف کمشنر اسلام آباد کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ کمیٹی کی مدت 2 سال ہوگی اور ہر دو سال کے بعد نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔