کشمیر کے حل کیلئے سیاستدانوں کے ہاتھ کیوں باندھ دیئے جاتے ہیں؟، مولانا فضل الرحمان کا سوال
اسلام آباد: جے یو آئی فے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کشمیر کے حل کیلئے سیاستدانوں کے ہاتھ کیوں باندھ دیئے جاتے ہیں؟، اداروں کو اتنا بےمہار نہیں ہونا چاہئے، کہتے ہیں یہ ادارے عوام میں جاکر پانچ ووٹ لے کر تو دکھائیں۔ مولانا فضل الرحمان نے افغانستان میں دہشتگردی کے واقعات کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا بھی اعلان کیا۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کرکے ہم اپنا نقصان کررہے ہیں۔
سربراہ جمیعت علماء اسلام (ف) نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر، شوپیاں، فلسطین اور قندوز میں انسانیت سوز واقعات کے خلاف جمعہ کو یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمعہ کو انڈیا، امریکہ اور اسرائیل مردہ باد ہوگا، جس کے نتیجہ میں امریکہ اوراسرائیل کے قریبی دوست بےنقاب ہوں گے۔ نیب انکوائری سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ غلط چیزوں کو کیوں چھیڑا جا رہا ہے؟، جو پارٹی اپنے اندر کے تعفن پر قابو نہیں پا رہی وہ صوبے کو کیسے چلائے گی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم آج تک طے نہیں کرسکے کہ کشمیر کا حل فوجی ہے یا سیاسی؟، کشمیر کے حل کیلئے سیاستدانوں کے ہاتھ کیوں باندھ دیئے جاتے ہیں؟، اداروں کو اتنا بےمہار نہیں ہونا چاہئے، یہ ادارے عوام میں جاکر 5 ووٹ لے کر تو دکھائیں۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کا کہنا تھا کہ کشمیر پر ہماری پالیسی ایک نہیں ہے، ہمیں ایک پالیسی دیں تو ہم جواب بھی دیں گے، حکمران تو خود اپوزیشن بن چکے ہیں۔