صدیق الفاروق کو روکو ورنہ، چیف جسٹس نے مسلم لیگ نواز کو ایسی دھمکی دیدی کہ لیگیوں نے پریشانی سے سر تھام لیئے
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اربوں کھربوں کے معاملے میں سیاسی بنیادوں پرتقرری کردی جاتی ہے اور ماضی میں نامناسب شخص کو مترکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین لگایا گیا۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین اقلیت سے ہونا چاہیے، ماضی میں نامناسب شخص کوبورڈ کا چیئرمین لگایا گیا، وہ شخص آج بھی عدالت سے متعلق غلط بات کررہا ہے، ہم اس شخص پرتوہین عدالت لگا دیں گے۔چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ صدیق الفاروق کی کیا قابلیت تھی؟ وہ ساری زندگی مسلم لیگ (ن) کے پریس روم میں بیٹھ کرکلپنگ کاٹتے رہے، ابھی بھی اقرباپروری کو قائم رکھتے ہوئے کسی چہیتے کولگادیں، لگادیں (ن) لیگ کے کسی پولیٹیکل سیکرٹری کو، اربوں کھربوں کے معاملے میں سیاسی بنیادوں پرتقرری کردی جاتی ہے۔سینئر جوائنٹ سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے عدالت کو بتایا کہ انہیں چیئرمین کا عارضی چارج سونپا گیا ہے، اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال کیا کہ کب تک نیا چیئرمین لگادیں گے؟ دو 3 سال تولگیں گے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نا اہل لوگوں کو تعینات کرتے ہیں، آج بھی انہی کا نمائندہ بن کرعدالت کے خلاف بول رہے ہیں۔