الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں پر 70 کے قریب اعتراضات پر فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے صوبہ خیبرپختونخواہ کے نو اضلاع کی حلقہ بندیوں پر ستر کے قریب اعتراضات پر محفوظ فیصلہ کل سنایا جائے گا۔ سماعت کے دوران سیاسی جماعتوں کے نام لینے پر چیف الیکشن کمشنر نے وکیل کو جھڑک دیا۔ ممبر کے پی کے نے کہاکہ ہمیں کسی بھی پارٹی سے کوئی غرض نہیں۔ الیکشن کمیشن کے حلقہ بندیوں کے حوالے سے پانچ رکنی بینچ نے چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں سماعت کی۔ الیکشن کمیشن نے شکار پور سندھ کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کی مجوزہ حلقہ بندیوں کےاعتراضات پر فیصلہ سنا دیا۔ پی ایس سات سے پٹوار سرکل اوڈھا پی ایس نو میں شامل کرنے کا اعتراض منظور کر لیا، اب پٹوار سرکل اوڈھا کو تحصیل شکار پور سے گڑھی یاسین میں لگایا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو اٹھانوے اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس سات، آٹھ اور نو کی حلقہ بندیوں پر اکیس اعتراضات مسترد کر دیئے گئے۔ شکارپور کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں پر بائیس اعتراضات دائر کیے گیے تھے۔ صوابی کی حلقہ بندیوں پر دس، نوشہرہ کے نو، مردان کے پندرہ، چترال کا ایک، سوات کے سولہ، اپردیر کے تین، لوئردیر کے تیرہ، بونیرکا ایک، شانگلہ کے دو اعترضات سنے۔ سماعت کے دوران رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور نے کہاکہ ضلع مردان کے قومی اسمبلی کے حلقوں پر اعتراضات کا سلسلہ جاری ہے، نقشے میں گجر گڑھی این اے بائیس میں ہے جبکہ نوٹیفکیشن این اے اکیس میں ہے۔
حکام کا کہنا تھاکہ یہ کلیریکل غلطی ہے، نقشے میں غلط مارکنگ ہوئی ہے۔گجر گڑھی این اے اکیس کا حصہ ہے۔ نعیمہ کشور نے کہاکہ گجر گڑھی شروع سے ہی این اے بائیس کے ساتھ ہے۔ ابھی ہم چاہتے ہیں کہ گجر گڑھی کے ساتھ ہو۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ نوٹیفکشین اور نقشے میں غلطی کو ٹھیک کیا جائے۔ سماعت کے دوران سیاسی جماعتوں کے نام لینے پر چیف الیکشن کمشنر نے وکیل کو جھڑک دیا۔ ممبر کے پی کے نے کہاکہ ہمیں کسی بھی پارٹی سے کوئی غرض ہے۔ صوابی،نوشہرہ، مردان، چترال، سوات کے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں پر پچاس سے زاہد اعتراضات پر فیصلے محفوظ کرلیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے مانسہرہ کے دس اعتراضات پر سماعت ہفتہ تک موخر کر دی۔