پارٹی چھوڑ کر جانے والے وہی لوگ تھے جنہوں نے میری صدارت کے لیے ووٹ نہیں دیا تھا، نواز شریف
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ پارٹی چھوڑ کر جانے والوں پر ضرور کچھ وارد ہوا ہے تاہم ان افراد کا تعلق (ن) لیگ سے نہیں تھا جبکہ پرامید ہیں کہ الیکشن میں صرف شیر کو ووٹ پڑے گا۔ کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑ کر جانے والوں پر کچھ وارد ہوا ہے، پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کا تعلق (ن) لیگ سے نہیں تھا، پارٹی چھوڑ کر جانے والے وہی لوگ تھے جنہوں نے میری صدارت کے لیے ووٹ نہیں دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ہماری نظر میں تھے اور ایسے لوگ سیاست کو بدنام کرتے ہیں، ایسے لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے، ایسے لوگ ڈکٹیٹر کے دور میں آمر اور جمہوری دور میں جمہوری لوگوں سے مل جاتے ہیں تاہم پرامید ہیں الیکشن میں صرف شیر کو ووٹ پڑے گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کے دلوں میں جنوبی پنجاب صوبے کی محبت جاگ اٹھی، شہباز شریف کی قیادت میں جنوبی پنجاب کی ترقی قابل ستائش ہے، جنوبی پنجاب کے لوگ مسلم لیگ (ن) سے اتنے ہی مطمئن ہیں جتنے سینٹرل اور اپر پنجاب کے ہیں، جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت کا حالیہ مظہر لودھراں کا الیکشن ہے، لودھراں کے الیکشن میں 180 ڈگری کا ٹرن آیا تھا، لودھراں میں عوام نے مسلم لیگ (ن) کے ایک غیر معروف امیدوار کو جتوایا جبکہ پنجاب میں9 نشستیں کم ہوئیں لیکن ہم نے اس کو مسئلہ نہیں بنایا۔
نواز شریف نے کہا کہ عمران خان جیسے بندے کا سیاست میں آنا کوئی نیک شگون نہیں، جنہوں نے ملک و قوم کی خدمت کی وہ نیب عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں جبکہ جنہوں نے کرپشن کی اور ملک کا پیسہ لوٹا وہ ملک کی سیر کرتے پھر رہے ہیں، میں بھی انسان ہوں سوچتا اور محسوس کرتا ہوں۔
قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ ملک کا بہت بڑا ایشو ہے، کسی کو لاپتہ کر دینا بہت بڑا جرم ہے، کیا لاپتہ افراد کے والدین اور بچوں کی زندگی سکون سے گزرے گی، ان پر کیا گزرتی ہوگی جنہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ ان کے پیارے زندہ بھی ہیں یا نہیں۔