دولہے کو 10 روز کے اندر گرفتار کر کے پیش کرو “ چیف جسٹس نے ایسا حکم دے دیا کہ ہر پاکستانی کو خوش کر دیا
چیف جسٹس ثاقب نثار نے بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں 70 سالہ بوڑھے کی کم سن بچی سے زبردستی شادی پر نوٹس لے لیاہے اور 10 روز میں دولہے دین محمد کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیاہے ۔ چیف جسٹس کے تین رکنی بینچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں کیس کی سماعت کی ، جس دوران کم سن بچی کے بھائی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ ’دین محمد نے میری بہن کو اغواءکیا اور اس سے پہلے مجھے بھی اغواءکیا اور مسلسل یہ دعویٰ کرتا رہا کہ اس کی بہن نے شادی کر لی ہے مجھ سے ‘۔لڑکے کا بیان سن کر چیف جسٹس نے پولیس کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ دولہے کو 10 روز میں گرفتار کر کے پیش کیا جائے ۔اس موقع پر تفتیشی افسر نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے چار لوگوں کو گرفتار کیا تھا لیکن وہ کسی طرح ضمانت لینے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے بچی اور ا س کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔