افغانستان کیخلاف تحمل کا مظاہرہ کیا، خارجہ پالیسی میں کوئی کنفیوژن نہیں، دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کے ساتھ غلط فہمیوں کی وجہ اس کے مفادات کو نہ ماننا ہے، پاکستان امریکا سمیت کسی بھی ملک کا نہیں صرف اپنے قومی مفاد کو دیکھتا ہے۔ اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیرمیں 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا، 8 سالہ آصفہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں بربریت کی تمام حدیں پار کر چکی ہے، بھارتی دہشت گردی کےخلاف دنیا بھر میں لوگ سراپا احتجاج ہیں، بھارتی دہشت گردی ناصرف مقبوضہ کشمیر بلکہ پاکستان میں بھی جاری ہے اور دوسری جانب بھارتی وزیراعظم اپنی سیاست چمکانے کے لئے پاکستان کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے دہشت گرد اور ان کا سرغنہ کون ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے، پاکستان کی حراست میں کمانڈر کلبھوشن یادیو ثبوت ہے کہ کون دہشت گردی کر رہا ہے، پاکستان نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کے بے بنیاد بیانات کو پہلے ہی مسترد کر چکا ہے، بھارت اپنی اندرونی سیاست کے لئے پاکستان کے خلاف بیانات سے باز رہے، بار بار جھوٹ کو دہرانے سے جھوٹ سچ نہیں بن جاتا۔ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کوئی کنفیوژن نہیں ، ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد ہمارے اپنے ملکی مفادات ہیں، پاکستان امریکا سمیت کسی بھی ملک کے نہیں بلکہ اپنے قومی مفاد کو دیکھتا ہے، کسی ملک کےساتھ غلط فہمیوں کی وجہ اس کے مفادات کو نہ ماننا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستانی سفارتکاروں سے متعلق اقدامات پر آگاہ کیا ہے کہ امریکا میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت یکم مئی سے محدود کی جائے گی، اس معاملے پر دونوں ممالک رابطے میں ہیں۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کرم ایجنسی میں افغانستان سے ہماری افواج پربلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس سے 5 جوان شہید ہوئے جب کہ ایک سپاہی کو اغوا کر لیا گیا، پاکستان نے اس مرحلے پر انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا۔