عمران خان قومی لیڈر ہیں، افغان مہاجرین کے مسئلے پر سیاست نہ چمکائیں
وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ عمران خان افغان مہاجرین کے مسئلے پر سیاست نہ چمکائیں ،حساس قومی امور پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ،پاکستان کی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ،ملکی سلامتی کے لئے ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں ۔وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ عمران خان افغان مہاجرین کے مسئلے پر سیاست نہ چمکائیں ،حساس قومی امور پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ،پاکستان کی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ،ملکی سلامتی کے لئے ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں ۔
’’پی ٹی وی نیوز ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ہمیشہ سے اچھے رہے ہیں ،ابھی ان تعلقات میں کچھ اتار چڑھاؤ ہے لیکن پاکستان کی خارجہ پالیسی اس حوالے سے تبدیل نہیں ہوئی ، افغانسان کے ساتھ تعلقات کو بہتری کی طرف لیکر جانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں 14 سے15 لاکھ افغان مہاجرین رجسٹرڈ کئے گئے ہیں جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم 10ہزار مہاجرین کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے،بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بات کریں گے کہ ایک ایسے وقت میں جب امریکہ بھی افغانستان چھوڑ کر جا رہا ہے تو وہاں ان مہاجرین کو ایک اچھا پیکج دیا جانا چاہیے جس کی کشش سے مہاجرین واپسی پر آمادہ ہوں ،یہی بہترین طریقہ ہو گا، افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے افغان حکومت کے ساتھ مل کر طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔
ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ عمران خان قومی لیڈر ہیں انہیں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ وہ پنجاب کے خلاف بات کرتے ہیں تو جس دن پنجاب کھڑا ہو گیا تو سب کا نقصان ہو گا، عمران خان کے سڑک پر کھڑے ہو کر صوبے کے نعرے مارنا درست نہیں ، اس سے افغان مہاجرین کا مسئلہ حل نہیں ہو گا بلکہ صوبائیت اور نفرت کی آگ پھیلے گی،کچھ سیاسی چیزوں پر جھگڑے کرنا بری بات نہیں لیکن اس طرح کے حساس قومی معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ، اگر خیبرپختونخوا کو مہاجرین کے حوالے سے کوئی اعتراض ہے کہ تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ،خیبرپختونخوا مشترکہ مفادات کونسل میں معاملہ لائے لیکن سڑک پر کھڑے ہو کر صوبے کے نعرے مارنا درست نہیں ، اس سے صوبائیت اور نفرت کی آگ پھیلے گی اور نہ ہی اس طرح کے نعروں سے افغان مہاجرین کا مسئلہ حل ہو گا۔