Featuredاسلام آباد

وزیر داخلہ احسن اقبال قاتلانہ حملے میں زخمی، حملہ آور گرفتار

ناروال: وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، وزیر داخلہ کے بازو میں دو گولیاں لگی ہیں جس کے باعث وہ زخمی ہوگئے فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پاکستان ویوز کے مطابق واقعہ نارووال کے علاقے قصبہ کنجروڑ میں پیش آیا جہاں وزیر داخلہ احسن اقبال ایک کارنر میٹنگ میں شریک تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایم پی اے رانا منان کے ڈیرے پر کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا، کارنر میٹنگ کے اختتام پر احسن اقبال جب ڈیرے سے باہر آرہے تھے کہ اس دوران مجمع میں شریک ایک مسلح شخص نے پستول سے ان پر فائرنگ کردی دو گولیاں احسن اقبال کے بازو میں لگیں۔

احسن اقبال کو زخمی حالت میں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں احسن اقبال کا آپریشن کیا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، ملزم کا نام عابد حسین ہے اور اس کی عمر 21 سال ہے۔ ڈی پی او کے مطابق گولی احسن اقبال کے دائیں بازو میں لگی، ملزم نے 30 بور کے پستول سے فائرنگ کی۔

احسن اقبال کے کزن رانا ایم پی اے منان نے ایکسپریس کو بتایا کہ احسن اقبال ایک تقریب میں شریک تھے، تقریب سے واپسی پر ان پر حملہ ہوا حملہ آور نے دو گولیاں فائر کیں ایک گولی بازو میں لگی، حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا گیا تھا، احسن اقبال کو اب لاہور کے اسپتال میں شفٹ کرنے کے لیے لے جارہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز گوجرانوالہ کے بیورو چیف شاہد منیرکے مطابق ملزم کا تعلق اسی گاؤں کنجروڑ سے ہے، پولیس تحقیقات کررہی ہے کہ ملزم کا تعلق کس گروہ یا کس سیاسی جماعت ہے، احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے وہ ہوش میں ہیں اور لوگوں سے باتیں کررہے ہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے انہیں ہیلی کاپٹر میں لاہور منتقل کیا جارہا ہے، پولیس کی طرف سے موقف ہے کہ احسن اقبال پر کارنر میٹنگ سے باہر نکل ہر حملہ ہوا ہے یہ حملہ آور میٹنگ میں موجود نہیں تھا باہر کھڑا تھا۔

بیورو چیف محمد الیاس لاہور کے مطابق وزیر پنجاب لمحہ بہ لمحہ صورتحال کی آگاہی لے رہے ہیں، انہوں نے ہیلی کاپٹر روانہ کردیا ہے احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اسی ضمن میں احسن اقبال کے بیٹے احمد اقبال نے بھی تصدیق کی ہے کہ والد کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے احسن اقبال پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close