قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلا لیا گیا، فاٹا اصلاحات بل عمل درآمد سے متعلق امور کا جائزہ بھی لیا جائے گا
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آج قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) اسد درانی کی متنازع کتاب کا معاملہ بھی زیر غور آنے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ملکی سلامتی، سرحدی سیکیورٹی صورت حال اور فاٹا اصلاحات بل منظوری کے بعد عمل درآمد سے متعلق امور کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں مشرقی، مغربی سرحد اور خطے کی صورتحال پر غور ہوگا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) اسد درانی کو حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ‘دی اسپائے کرونیکلز’ میں خود سے منسوب خیالات کی وضاحت کے لیے جی ایچ کیو طلب کیا گیا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ جنرل )ریٹائرڈ( اسد درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے مجاز اتھارٹی سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ بعدازاں ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ اسدد رانی کانام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل کی سربراہی میں کورٹ آف انکوائری تشکیل دے دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی اگست 1990ء سے مارچ 1992ء تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں، جنہوں نے سابق را چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر ایک کتاب ،دی اسپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس، لکھی ہے۔ کتاب میں جن معاملات پر روشنی ڈالی گئی، اُن میں کارگل آپریشن، ایبٹ آباد میں امریکی نیوی سیلز کا اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کا آپریشن، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری، حافظ سعید، کشمیر، برہان وانی اور دیگر معاملات شامل ہیں۔ اس کتاب کی رونمائی گزشتہ دنوں بھارت میں کی گئی، تاہم نئی دہلی میں ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے اسد درانی کو بھارت کا ویزہ بھی نہیں ملا تھا۔