60 نکاتی انتخابی ضابطہ اخلاق مرتب
الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق تیار کرلیا ہے جس کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا بھی دی جاسکے گی۔ آئندہ عام انتخابات کے لئے 60 نکاتی انتخابی ضابطہ اخلاق مرتب کرلیا گیا ہے، جس کی خلاف ورزی پر سزائیں بھی ہوسکتی ہیں۔ ضابطہ اخلاق کے تحت مذہب اور ذات برادری کے نام پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہو گی، سیاستدانوں کی ذاتی زندگی پر تنقید بھی نہیں کی جاسکے گی۔ ہر سیاسی جماعت کو ہر حلقے میں ایک سے زائد بار جلسے کی اجازت نہیں ہو گی، اس کے علاوہ کار ریلیوں پر بھی پابندی ہوگی۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق ہوائی فائرنگ اور اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی، لالچ یا دباوٴ ڈال کر امیدوار کو دستبردار کروانا جرم ہوگا، اس کے علاوہ سیاسی جماعتیں، امیدوار اور کارکن میڈیا پر بھی دباوٴ نہیں ڈال سکیں گے۔ ضابطہ اخلاق میں قومی اسمبلی کے امیدوار کے لیے اخراجات کی حد 40 لاکھ جب کہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار کیلئے 20 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، پولنگ کے روز سیاسی جماعت کی ووٹر پرچی پر پابندی ہو گی، امیدوار کی جانب سے پولنگ اسٹیشن پر مقرر کیا گیا ایجنٹ کا متعلقہ حلقہ کا ووٹر ہونا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔