اسلام آباد

آﺅٹ آف ٹرن پروموشن نظرثانی درخواستوں کی سماعت معینہ مدت کیلئے ملتوی

سپریم کورٹ نے آﺅٹ آف ٹرن پروموشن نظرثانی درخواستوں کی سماعت معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی ہے۔
 سپریم کورٹ کے جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آﺅٹ آف ٹرن پروموشن نظرثانی درخواستوں کی سماعت کی۔ دوران سماعت پولیس افسران کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ یہ معاملہ سن چکا ہے اس لئے مناسب ہو گا کہ اس کیس کو وہی بینچ سنے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں عدالتی حکم پر افسران کو ڈیموٹ کر رہی ہیں۔

جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اپنا کام کرنے دیں، نظرثانی درخواستیں منظور ہوئیں تو افسران عہدوں پر بحال ہو جائیں گے ۔ وکیل نے عدالت کے روبرو کہا کہ عدالتی فیصلے سے ہزاروں پولیس اہلکار متاثر ہوئے ہیں جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ سندھ میں بھی عدالتی فیصلے سے سیکڑوں اہلکاروں متاثر ہوئے ہیں۔ وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ چیف جسٹس نے عدالتی فیصلے پر عمل روکنے کی آبزرویشن دی تھی جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ چیف جسٹس کی زبانی آبزرویشن اپنی جگہ موجود ہے اور ہم یہ معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیتے ہیں

وکیل علی ظفر نے کہا کہ کیس کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دیا جائے جس پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ لارجر بینچ کیلئے درخواست چیف جسٹس کو دی جائے اور مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close