مسئلہ کشمیرپرحکومتی خاموشی؛ مولانا فضل الرحمان کےسامنے ایک شخص نے احتجاجاً اپنی قمیض پھاڑدی
اسلام آباد: قومی کشمیر کانفرنس کے دوران پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان کے سامنے ایک شخص نے حکومتی خاموشی پر احتجاجاً اپنی قمیض ہی پھاڑ دی۔
یوم الحق کشمیر کی مناسبت سے اسلام آباد میں آل پارٹیزحریت کانفرنس کے زیراہتمام قومی کشمیر کانفرنس کا انعاد کیا گیا، کانفرنس مین پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کی شیری رحمان سمیت کئی پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
کانفرنس کے اختتام پرکشمیرکانفرنس میں برہان وانی کو خراج عقیدت اورشہداء کے لئے دعا کی گئی جب کہ بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد مذمت بھی منظورکی گئی۔ قراداد کے متن کے مطابق پاکستان عالمی کانفرنس، اے پی سی اورپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے اور پاکستان کشمیر پر خصوصی نمائندے کا تقررکرے۔ قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کشمیرمیں تشدد بند کرے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کا نوٹس لے اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ ایک بار پھر سلامتی کونسل میں اٹھایا جائے۔
کانفرنس کے دوران کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے روا رکھے گئے مظالم پر حکومت اور کشمیر کمیٹی کی جانب سے عملی اقدامات کے بجائے لفظی جمع خرچ پر جموں کشمیرلبریشن فرنٹ کے کارکن مشتعل ہوگئے، اس دوران ایک مشتعل کارکن نےمولانا فضل الرحمان کے سامنے اپنی قمیض پھاڑدی، اس کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کشمیر کی صورت حال پر موثر کردار ادا نہیں کیا جارہا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں گزشتہ12 روزکے دوران قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں 49 کشمیر شہید جب کہ 3ہزار 500 سےز ائد زخمی ہوچکے ہیں۔