اسلام آباد

آلو پیازکی تجارت نہیں ہمیں کشمیریوں کے حقوق چاہئیں

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ا ب حکمران ، مودی سرکار ، امریکہ اور یواین سمجھ لیں

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ا ب حکمران ، مودی سرکار ، امریکہ اور یواین سمجھ لیں ،مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو ہم سب مل کر یہ کنٹرول لائن بھی روندیں گے اور کشمیر کی آزادی کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے، آلو پیازکی تجارت نہیں ہمیں کشمیریوں کے حقوق چاہئیں، وزیر اعظم نواز شریف فوری فیصلے کریں،ہمیں یقین ہے کہ آپریشن کے بعد اب ان کا یہ دل انڈیا کی محبت میں نہیں دھڑکے گا،کشمیر میں خون بہہ رہا ہو تو ہم آرام سے نہیں بیٹھ سکتے،آج بھارت کی دوستی میں امریکہ اس قدر اندھا ہوگیا کہ اب وہ کہتا ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے، یہ پہلا مرحلہ ہے، ان شاء اللہ اگلے مرحلہ میں یہ قافلہ چکوٹھی اور مظفر آباد جائے گا۔

لاہورسےشروع ہونے  والے ’’کشمیر کارواں ‘‘ کے اختتام پر شاہراہ کشمیر اسلام آباد میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعیدکا کہنا تھا کہ کارواں کے شرکاء میں جو جوش و جذبہ لاہور سے نکلتے ہوئے تھا وہی آج اسلام آباد میں ہے،حکمران اپنے آپ کو بدلے ، یہاں آنے والے انہیں کچھ پیغام دینے آئے ہیں،یہ صرف باتیں کرنیو الے نہیں میدانوں میں اللہ کے حکم پر قربانیاں پیش کرنے والے ہیں،ہر دل انڈیا کی نفرت میں دہک رہا ہے کوئی اس کا ظلم برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا کے اڈوں پر امریکی ڈرون موجود ہیں، پاکستان کے خلاف معاہدے کیوں ہو رہے ہیں ؟ اس کے پیچھے بہت بڑی سازش ہے، وزیر اعظم نواز شریف فوری فیصلے کریں۔ اب دیر کا وقت نہیں ۔ آپ نے یوم سیاہ کا اعلان کیا یہ تو رات بارہ بجے ختم ہو جائے گا۔ یہ وہ چیز نہیں ہے اگر آپ نے یوم سیاہ کی بات کی تو شکر ہے کہ ان کی زبان سے کچھ تو نکلا۔ ہمیں یقین ہے کہ آپریشن کے بعد یہ دل انڈیا کی محبت میں نہیں دھڑکے گا۔ آپریشن سے پہلے نواز شریف ساڑھیاں بھیجتے تھے لیکن ہمیں یقین ہے کہ اب تبدیلی آچکی ہے۔ اگر آپ نے یوم سیاہ کا اعلان کیا تو یہ تقاضا کرتا ہے کہ جب تک کشمیریوں پر سے ظلم ختم نہیں ہو تا تو انڈین آرمی کے درندے جو گولیاں برسا رہے ہیں تو اس وقت تک آپ انڈیا سے ہر قسم کے تعلقات پر سیاہ لائن کھینچ دو، آلو پیازکی تجارت نہیں ہمیں کشمیریوں کے حقوق چاہئیں، یہ سب کچھ بند کرو، ان کی فلموں پر پابندی لگاؤ، اگر یوم سیاہ صرف اشک شوئی کیلئے نہیں تو صاف کہہ دو کہ اگر بھارت علی گیلانی کا چار نکاتی فارمولہ قبول نہیں کرتا تو اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرو۔ کون ان کے آنسو پونچھے گا؟ صرف سیاسی نعرے مت لگاؤ،پہلے بھی کشمیر کیلئے ایسے بہت نعرے لگائے گئے ،اب حد ہو چکی ،یہ کارواں آپ سے سیدھی بات کرنے آیا ہے،ختم کرو یہ معاہدے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی میں یہ جیالے اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ مودی کشمیر چھوڑ دیں۔ فوج نکالے اور علی گیلانی کے چار نکاتی فیصلہ قبول کرو۔ فوج مزید بھجوائے گا تو پھر سن لو!تمہیں بہت آگے تک بھگتنا پڑے گا۔ ان شاء اللہ فیصلہ کن مرحلے موجود ہیں۔ اب حکمران اور مودی سرکار سمجھ لے۔ امریکہ اور یواین سمجھ لیں ہر صورت میں کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہے۔ اگر نہیں کرنا تو ہم سب مل کر یہ کنٹرول لائن بھی روندیں گے اور کشمیر کی آزادی کیلئے جو کچھ بھی کرنا پڑا کریں گے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close