تحریک انصاف کا خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ
اسلام آباد: تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے اور عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لے لی ہے۔
پاکستان ویوزکے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی حتمی فہرستیں 11 جون کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائی تھیں تاہم تحریک انصاف کی کارکنوں اور ریجنل صدور کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ ان فہرستوں میں منظور نظر خواتین کو نوازا گیا ہے۔
عمران خان نے ریجنل صدور اور امیدوارخواتین کی شکایات پر فہرستوں کا جائزہ لیا اور شکایات درست ثابت ہونے پر پہلی فہرستیں مسترد کر دیں، فہرستوں کا جائزہ لینے پر یہ ثابت ہوا کہ مخصوص نشستوں کے لیے ریجنل صدور کی سفارشات کو پس پشت ڈال دیا گیا، جمع شدہ فہرستوں میں حق دار خواتین کو نظر انداز جب کہ منظور نظر کو نوازا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لیتے ہوئے بابر اعوان کودوبارہ فہرستیں دینے کے قانونی پہلووٴں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔
شکایات کے جائزے کے دوران مخصوص نشستوں کی فہرست بنانے میں عجلت بھی ثابت ہوئی ہے کیونکہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کی کل 66 نشستیں ہیں لیکن پی ٹی آئی نے اپنی فہرست میں 67 نام دے دئیے۔
مخصوص نشستوں کی پہلی فہرستیں بنانے میں شیری مزاری اور پی ٹی آئی ویمن ونگ کی سابق صدر منزہ حسن نے کردار ادا کیا تھا۔ جس کی وجہ سے پارٹی میں شیر یں مزاری اور منزہ حسن پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔دوسری جانب شیریں مزاری نے فہرستوں کی تیاری میں کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مخصو ص نشستوں کی تیاری میں کوئی عمل دخل نہیں ہے، عمران خان نے منزہ حسن سے رائے مانگی تھی، عمران خان ،عالیہ حمزہ اور شمسہ علی نے فہرستیں بنائی تھیں، یہ فہرستیں ان ہی ناموں میں سے بنائی گئی تھیں جو ریجنل صدور نے دیں۔