پہلی بار پاک چین سکیورٹی فورسز کا سنکیانگ سرحد پر مشترکہ گشت
چین کی پیپلز لبریشن آرمی اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والی پاکستانی سرحدی پولیس فورس نے سنکیانگ سرحد پر مشترکہ گشت شروع کردیا۔بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ چین کے سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی پر شائع ہونے والی ایک تصویر کی بنیاد پر کیاہے جس میں پاکستانی و چینی فوجی اہلکاروں نے اپنے اپنے ملک کے جھنڈے تھام رکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی کی سرحدی دفاعی رجمنٹ اور پاکستانی فورس نے پہلی مرتبہ مشترکہ گشت کیا۔اس حوالے سے پیپلز ڈیلی آن لائن پر درجنوں تصاویر شائع کی گئی ہیں۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق پیپلز ڈیلی میں علاقہ کو چائنا پاک بارڈر قرار دیا گیا ہے حالانکہ سنکیانگ سرحد کو بھارت اپنا حصہ سمجھتا ہے۔
چین عموما اس علاقہ کو پاکستان کے ’زیر انتظام کشمیر ‘قرار دیتا رہا ہے تاہم پیپلز ڈیلی میں اسے صرف پاکستان کہاگیا۔قبل ازیں چینی میڈیانے اس ریجن میں چینی فوج کی نقل وحرکت یا مشترکہ گشت کے حوالے سے کوئی رپورٹ شائع یا نشر نہیں کی۔بھارتی تجزیہ کاروں نے پریشانی کا اظہار کرتا ہوئے کہا ہے کہ چین کی جانب سے یہ اقدام آزادکشمیر میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
بھارتی میڈیاکے مطابق بھارتی احتجاج کے باوجود چین سنکیانگ سے گواد رکے راستے 46ارب ڈالر کی اقتصادی راہداری بھی بنا رہا ہے۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق اگرچہ چین کا کہنا ہے کہ راہداری مکمل طور پر ایک کمرشل منصوبہ ہے اور اس کا مسئلہ کشمیر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔پاک چین فورسز کا ان علاقوں میں مشترکہ گشت جنہیں بھارت اپنا حصہ سمجھتا ہے چین اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔