یکم اگست کو طورخم بارڈ ر پرتعمیر کیے جانیوالے نئے گیٹ کے افتتاح کا فیصلہ
طورخم گیٹ پر تعمیر کیے جانے والے اسی گیٹ پر افغانستان کے اعتراض کی وجہ سے گزشتہ ہفتوں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بھی پائی گئی جس میں پاک فوج کے میجر جوادعلی چنگیزی شہید ہوگئے تھے جبکہ کئی افرادزخمی ہوئے تھے ۔
وائس آف امریکہ کے مطابق وزارت دفاع جت میجر جنرل عابد نصیر نے دہشتگردی کے خاتمے اور غیرقانونی طریقے سے گاڑیوں و شہریوں کی 2600کلومیٹرطویل سرحد پر آمدورفت روکنے کیلئے کوششوں پر سینٹ کی ڈیفنس کو بریفنگ میں بتایاکہ طورخم گیٹ کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے، یکم اگست کو افتتاح شیڈول ہے ، بارڈرمنیجمنٹ اور سیکیورٹی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیلئے دونوں ممالک کے اعلیٰ ملٹری حکام اور سویلین قیادت کی ملاقات منگل (آج ) کو کابل میں ہوگی ۔یادرہے کہ باہمی تحفظات سے نمٹنے اور مستقبل میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے گزشتہ ماہ جوائنٹ ٹیکنیکل ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیاتھا۔
اُنہوں نے بتایاکہ کسٹم ، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام کی معاونت کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے اور سکینرز نصب کردیئے گئے ہیں ، روزانہ بیس ہزار سے زائد لوگ سرحد عبور کرتے ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 200 سے زائد کراسنگ پوائنٹس ہیں لیکن ان میں سے صرف 8 کراسنگ پوائنٹس پر چیکنگ کا نظام موجود ہے جب کہ دیگر پر چیک پوسٹ بننی ہیں، طورخم گیٹ تقریبا مکمل ہو چکا ہے، اس کا افتتاح یکم اگست کو کیا جائے گا،غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے طورخم گیٹ کے گرد باڑ لگائی ہے۔ نادرا، ایف آئی اے، کسٹمز اور دیگر ادارے نہایت متحرک ہیں، سرحد کراسنگ کے لیے سفری دستاویزات لازمی قراردی ہیں، راہداری کارڈ پر افغان شہریوں کی نقل و حرکت شہید موڑ چیک پوائنٹ تک محدود کردی گئی۔
حکام نے بتایا کہ امریکی کانگریس نے بارڈر مینجمنٹ کے لیے 10 کروڑ ڈالر امداد کی منظوری دی ہے، امریکا سے ملنے والی امداد فاٹا میں ترقیاتی کاموں پر بھی خرچ ہو گی، امریکا نے ہم سے افغان مہاجرین کی نقل حرکت کی دستاویزی تفصیلات مانگی ہیں، جس پر دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت ابھی چل رہی ہے، امریکی حکام پاکستان کا دورہ کر کے معاملات طے کریں گے