نامور سیاست دان کتنے پڑھے لکھے ہیں؟ حقائق سامنے آگئے
اسلام آباد: نامور سیاست دانوں میں کون کتنا پڑھا لکھا ہے اس حوالے سے کاغذات نامزدگی میں دلچسپ حقائق سامنے آئے ہیں۔عام انتخابات 2018ء کے لیے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں سیاست دانوں کے اثاثوں کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیمی قابلیت اور پیشہ بھی سامنے آگیا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بی اے پاس ہیں۔ انہوں نے اپنا پیشہ سیاست اور کاروبار ظاہرکیا ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے اپنا پیشہ فلنتھراپسٹ (فلاحی/سماجی خدمات انجام دینے والا)، موٹیویشنل اسپیکر اور پارلیمنٹیرین بتایا ہے۔پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے اپنی تعلیمی قابلیت ڈپلومہ بتائی ہے، مگر اس ڈپلومے کی کوئی تفصیل نہیں بتائی، ان کا پیشہ زراعت اور کاروبار ہے جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 2010ء میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے تاریخ اور سیاست میں ماسٹرز کیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز انگریزی میں ایم اے پاس ہیں۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنی تعلیمی قابلیت ایم ایس سی بتائی ہے اور ان کا پیشہ فری لانس لیکچررز ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان میٹرک پاس ہیں اور ان کا پیشہ مذہبی درس و تدریس ہے جب کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے ایم اے کر رکھا ہے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ گریجویٹ اور لینڈ لارڈ ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی اے کے سربراہ اسفند یار ولی نے بی کام کر رکھا ہے۔ انہوں نے اپنا پیشہ لینڈ لارڈ اور سیاست بتایا ہے۔سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک میٹرک پاس اور بزنس مین ہیں۔ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کی تعلیمی قابلیت ایم بی اے ہے جب کہ ان کا پیشہ بزنس کنسلٹنٹ ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ایم اے ایل ایل بی ہیں اور ان کا پیشہ بزنس ہے جب کہ مولانا فضل الرحمان میٹرک پاس ہیں۔