پہلانشانِ حیدرحاصل کرنے والے شہید , کیپٹن راجا سرور
پہلا نشان حیدر پانے والے، بلند حوصلے، ہمت اور بہادری سے دشمن کو پس پشت ڈالنے والے جانباز کیپٹن سرور شہید کی آج اڑسٹھویں برسی منائی جارہی ہے۔
کیپٹن سرور شہید ضلع راولپنڈی کے ایک گاؤں سنگھوری میں 1910 میں پیدا ہوئے، راجا محمد سرور شہید نے اپنی ابتدائی تعلیم فیصل آباد سے حاصل کی، 1929 میں انہوں نے فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی، 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، جس کے بعد انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا، شاندار فوجی خدمات کے پیشِ نظر 1946 میں انہیں مستقل طور پر کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948ء میں جب وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے ، انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔
کیپٹن راجا سرور شہید
ستائیس جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔
دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کرلیا ہے، اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔
کارروائی کے دوران دشمن کی کئی گولیاں ان کے جسم میں پیوست ہوچکی تھیں لیکن انہوں نے بے مثال جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسی گن کا چارج لیا جس کا جوان شہید ہوچکا تھا، اپنے زخموں کی پروا کئے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کرکے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔
دشمن نے اس اچانک حملے کے بعد اپنی توپوں کارخ کپٹن سرور کی جانب کردیا، یوں ایک گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے وہاں شہادت پائی، مجاہدین نے جب انہیں شہید ہوتے دیکھا تو انہوں نے دشمن پر ایسا بھرپور حملہ کیا کہ وہ مورچے چھوڑ کربھاگ گئے۔
ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں جہاں انہیں مختلف اعزازات سے نوازا گیا، وہیں ستائیس 27اکتوبر 1959ء کو انہیں نشانِ حیدر کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا، انہیں پہلا نشانِ حیدرپانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
مادروطن کی خاطر بیرونی دشمنوں کے خلاف جنگ لڑنےوالے کیپٹن سرور شہید آج دہشت گردوں اور اندرونی چیلنجز سے نبردآزما پاک فوج کے جری سپوتوں کے لئے بہادری کی روشن مثال ہیں۔
یہ اعزاز ان کی بیوہ محترمہ کرم جان نے 3 جنوری 1961ء کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔
نشانِ حیدر
آج پاکستان کا سب سے بڑا عسکری اعزاز نشان حیدرحاصل کرنے والے پہلے سپوت کیپٹن راجا محمد سرورکا یوم شہادت ہے، وہ 27جولائی 1948ءکو شہید ہوئے تھے ۔
کیپٹن راجا محمد سرور 10 نومبر 1910ءکو موضع سنگھوری، تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے۔ 1944ءمیں وہ فوج میں شامل ہوئےاور 1948ءمیں جب وہ پنجاب رجمنٹ کی سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے، انہیں کشمیر آپریشن پر مامورکیا گیا۔
یہ 27 جولائی 1948ءکا واقعہ ہے جب ان کی بٹالین نے اڑی سیکٹر میں دشمن کی ایک اہم پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے کے دوران انہوں نے غیر معمولی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے جان شہادت نوش کیا۔
سن 1956ءمیں جب پاکستان میں عسکری اور شہری اعزازات کا آغاز ہوا تو انہیں حکومت پاکستان کا سب سے بڑا عسکری اعزاز نشان حیدر دیئے جانے کا فیصلہ ہوا۔
یہ اعزاز ان کی بیوہ محترمہ کرم جان نے 3 جنوری 1961ءکو صدر پاکستان محمد ایو ب خان کے ہاتھوں وصول کیا۔