مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کا123واں یوم پیدائش
بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح تیس جولائی اٹھارہ سو تیرانوے میں کراچی میں پیدا ہوئیں،انھوں نے 1922 میں کلکتہ ڈینٹل کالج سے ڈینٹسٹ کی تعلیم حاصل کی، آپ نے 1947 میں دہلی کو الوداع کہہ کر کراچی میں مستقل سکونت اختیار کر لی
بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی فاطمہ جناح بچپن سے ہی اپنے بڑے بھائی محمد علی جناح سے بہت قربت رکھتی تھیں، انہوں نے تحریک پاکستان میں قائداعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ جدوجہد کی اورخواتین کو متحرک کرنے میں اہم کردارادا کیا۔محترمہ فاطمہ جناح، قائداعظم محمد علی جناح کی بہن ہی نہیں بلکہ ان کی فکری وراثت کی بھی امین تھیں، ان کی زندگی کا بیش تر حصہ اپنے عظیم بھائی کی رفاقت میں بسر ہوا تھا خصوصاً قائداعظم کی زندگی کے آخری انیس برس تو ایسے تھے جب محترمہ فاطمہ جناح ، لمحہ بہ لمحہ اپنے بھائی کے ساتھ رہی تھیں۔ یہی وجہ تھی کہ بھائی اور بہن کے مزاج میں ذرہ بھر بھی فرق نہیں تھا، وہی جذبہ خدمت عوام، وہی جرات و بے باکی اور وہی یقین محکم جو بھائی کی خصوصیات تھیں، قدرت نے بہن کو بھی ودیعت کردی تھیں۔
محترمہ فاطمہ جناح پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ تھیں اور اپنے کیرئیر کے کامیاب ترین دنوں مین انہوں نے قائد اعظم کا ساتھ دینے کے لئے ممبئی میں قائم اپنا کلینک بند کردیا اور تحریک پاکستان میں سرگرم ہوگئیں، وہ قائد اعظم کی سب سے قابلِ اعتماد مشیر تھیں اور انتہائی اہم ترین قومی معملات میں قائد انہی سے مشورہ کیا کرتے تھے ۔
آپ نے قائد اعظم کی رحلت کے بعد سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی لیکن پھر 1965 میں جنرل ایوب خان کے مقابلے میں میدان میں اتریں اور ملک میں جمہوریت کے قیام کے لئے جرات مندانہ قدم سے اپنا نام ملکی تاریخ میں سنہرے حروف سے درج کرایا۔
اپنے بھائی کے ساتھ کی گئی جدو جہد کے دنوں کو انہوں نے اپنی کتاب ’’مائی برادر ‘‘ میں قلم بند کیا ہے۔
وطنِ عزیز کے لئے خدمات کے صلہ میں فاطمہ جناح کو مادرِملت کے خطاب سے نوازا گیا۔
فاطمہ جناح 9 جولائی 1967 انتقال کرگئیں، سرکاری سطح پرآپ کی موت کی وجہ حرکتِ قلب بند ہونا بتائی گئی ہے، آپ کی تدفین قائد اعظم کے مزار کے احاطے میں کی گئی ۔