’’میرے ساتھ اس آدمی کو بھی جیل جانے دیں‘‘ نواز شریف کس شخص کو ساتھ اڈیالہ لیجانا چاہتے تھے؟ جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا
اسلام آباد:میاں نواز شریف گزشتہ شب وطن واپس آئے اور گرفتار کر لیے گئے۔ جب انہیں لاہور ایئرپورٹ پر حراست میں لیا گیا تو وہ ایک ایسے شخص کو اپنے ساتھ اڈیالہ جیل لیجانا چاہتے تھے کہ سن کر آپ کو یقین نہیں آئے گا۔ سماء ٹی وی کے مطابق یہ شخص مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف کے ذاتی معالج تھے، جنہیں وہ بہرحال اپنے ساتھ جیل لیجانا چاہتے تھے تاہم انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ میاں نواز شریف نے لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے اترے سے قبل سکیورٹی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کے ذاتی ڈاکٹر کو ان کے ساتھ آنے کی اجازت دیں۔
میاں نواز شریف نے سکیورٹی حکام سے کہا کہ ’’میں ڈاکٹر کے بغیر نہیں جاؤں گا، یہ ناانصافی ہے اور غیرانسانی حرکت ہے کہ مجھے ڈاکٹر کو ساتھ نہیں لیجانے دیا جا رہا۔ حالانکہ ہر شخص جانتاہے کہ میں ماضی میں کس طرح کی طبی صورتحال سے گزر چکا ہوں۔‘‘جب سکیورٹی حکام نے ڈاکٹر کو طیارے سے اتار دیا تو انہوں نے کہا کہ ’’جس طرح سکیورٹی حکام نے مجھے طیارے سے باہر پھینکا ہے، یہ بہت بڑی ناانصافی ہے۔‘‘واضح رہے کہ میاں نواز شریف کی گزشتہ سال اوپن ہارٹ سرجری ہوئی تھی، تب سے ان کے یہ ذاتی ڈاکٹر مسلسل ان کے ساتھ رہ رہے ہیں۔