عمران خان کے خیبرپختونخوا میں وہ 5 انقلابی اقدامات جن کے بارے میں شاید آپ کو معلوم نہیں
اسلام آ باد: عمران نے خیبرپختونخوا میں وہ پانچ انقلابی کام کیے ہیں جن کی بنیاد پر آنے والے انتخاب میں ووٹ لینا اس کا حق اور اس کو ووٹ دینا عوام پاکستان کا فرض بھی ہے، اس کو ووٹ نہ دے کر مخالف شعبدہ بازوں کو ووٹ دینا شعوری طور پر گدھے کا گوشت کھانے کے مترادف ہے۔
وہ انقلابی اقدامات مستند حوالوں کیساتھ ملاحظہ کریں۔
1)بااختیار بلدیاتی نظام: کے پی کے کا بلدیاتی نظام سارے صوبوں میں سب سے بہترین ہے’ ڈان نیوز کا اداریہ
2)تعلیم کا انصاف: ‘ صوبہ کے پی کے پرائمری سکولوں کے انفراسٹرکچر کی تعمیر اور اساتذہ کی بھرتی و ٹریننگ میں سب سے آگے "الف اعلان” کی رپورٹ
3)صحت کا انصاف: صحت سہولت پروگرام کے تحت دیا جانے والا صحت کارڑ ایک بہترین اقدام ہے جو صوبہ کے پچاس فیصد گھرانوں کو مفت بہترین علاج اور معالجہ کی سہولت دیتا ہے’ ڈان نیوز کا تجزیہ
4)با اختیار و غیر سیاسی پولیس: اس بات کا اعتراف تو مخالف سیاسی پارٹیاں بھی کرتی ہیں کہ عمران نے کے پی کے پولیس کو غیر سیاسی کرکے ایک آزاد و بااختیار عوام دوست ادارہ بنایا ہے۔
5)بلین ٹری سونامی پرجیکٹ: اس پروجیکٹ کی ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ اور آئی یو سی این نے تصدیق کی ہے کہ یہ ماحولیات کے تحفظ اور موسمی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ایک انقلابی قدم ہے۔ اس کیساتھ ورلڈ ایکونومک فورم نے اس پروگرام کو نہ صرف سراہا ہے بلکہ مثالی قرار دیا۔
عمران میں لاکھ خامیاں ہونگی مگر جس شخص نے پہلی ہی پانچ سالہ حکومت میں عوام کے بنیادی مسائل کو اپنی ترجیحات بناکر ان میں نمایاں بہتری لائی اس کو کسی بھی ذاتی عناد، بغض، نفرت، یا ناپسندیدگی کی وجہ سے ووٹ نہ دینا کیا اپنے ہی ضمیر و شعور کی پژ مردگی کی علامت نہیں ہوگی؟