لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016 قومی اسمبلی میں پیش
سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی جانب سے مالیات ڈویژن کو پاکستان میں ”کاروبار کی نئی کارپوریٹ شکل“ کی فراہمی اور معیشت کی کارپوریٹائزیشن کے لئے بھجوایا گیا ”لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016“ (ایل ایل پی بل) پارلیمان میں متعارف کرادیا گیا ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی جانب سے بل پارلیمان میں متعارف کرایا۔
ترجمان کے مطابق یہ قانون پیشہ ورانہ مہارت اور کاروباری اقدامات کو ایک نئے اور با اثر انداز سے متحد، منظم اور ان پر عمل درآمد کرانے کے قابل بنائے گا۔
اس بل کا فائدہ یہ ہے کہ یہ چھوٹے اور متوسط انٹرپرائزز پر تفصیلی قانونی مطلوبات عائد نہیں کرتا جو کہ دیگر بڑی کمپنیوں پر عائد ہوتے ہیں اس طرح یہ ان انٹرپرائزز کے لئے کافی مفید ثابت ہوگا،ایل ایل پی بل چھوٹی کاروباری فرمز جیسے انفرادی ملکیت/شراکت، جن کی ذمہ داریاں غیر محدود ہیں۔
وہ کمپنیاں جن کی بگرانی کمپنیز آرڈیننس 1984کے تحت کی جاتی ہے، جس کے اراکین محدود ذمہ داریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں‘کے درمیان فرق کم کرے گا۔