ہیلی کاپٹر کا عملہ ہمارے پاس، قسمت کا فیصلہ شوریٰ کرے گی
ہیلی کاپٹر کا عملہ ہمارے پاس ہے جسے یرغمال نہیں بنایا نہ ہی عملے کو چھوڑنے کیلئے کوئی شرط رکھی ہے تاہم ان کی رہائی کا حتمی فیصلہ قیادت کرے گی، عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جارہا ہے۔
افغان طالبان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نے صوبہ لوگر میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کو نہیں گرایا، ہیلی کاپٹر خود گرا جس میں آگ لگ گئی تھی، عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جارہا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ ہم نے ہیلی کاپٹر عملے کو یرغمال نہیں بنایا اور نہ ہی عملے کو چھوڑنے کی کوئی رکھی ہے تاہم ان کی رہائشی کے حوالے سے حتمی فیصلہ قیادت کرے گی، عملے کو پاکستان کے حوالے کرنے کیلئے محفوظ راستے کا انتظار ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں افغان سفیر عمر زاخیلوال کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے عملے کے افراد محفوظ ہیں۔ طالبان عملے کے لوگوں کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں جنہیں بحفاظت طور پر بازیاب کرانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ عملے کے تمام افراد محفوظ ہیں۔ صدر اشرف غنی نے سکیورٹی فورسز کو یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کی ہدایت کی ہے، امید ہے کہ واقعے کا پرامن ڈراپ سین ہوگا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی کو فون کرکے افغان صوبے لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے حکومت پنجاب کے ہیلی کاپٹر اور عملے کی بحفاظت واپسی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاک فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جمعہ کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلی فون رابطہ ہوا ہے۔ بات چیت میں جنرل راحیل شریف اور اشرف غنی نے ہیلی کاپٹر اور اس کے عملے کی بازیابی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ آرمی چیف نے حکومت پنجاب کے ہیلی کاپٹر اور عملے کی جلد بحفاظت واپسی پر تعاون مانگا۔ افغان صدر نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی اور کہا کہ پاکستان ہیلی کاپٹر اور اس کے عملے کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے گی، اس ضمن میں ان کی حکومت اقدامات اٹھارہی ہے۔
اشرف غنی نے کہا کہ ان کی حکومت پاکستانی ہیلی کاپٹر اور اس کے عملے سے متعلق تفصیلات اکٹھی کررہی ہے۔ بحفاظت واپسی یقینی بنائیں گے۔