پاکستان میں کسی ملک کی پراکسی وار نہیں لڑیں گے
آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں سربراہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کا را پر الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا۔ ملک میں حالت جنگ نافذ کی جائے اور فیصلہ کیا جائے کہ ملک میں کسی کی پراکسی وار نہیں لڑی جائے گی۔
محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہمارے شریف علیحدہ علیحدہ کوئٹہ پہنچے، ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
کوئٹہ سانحہ کے بعد چوہدری نثار کی غیر موجودگی پر محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آج وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کو ایوان میں ہونا چاہیئے تھا۔ ایوان کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیئے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کوئٹہ دھماکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ہے۔ وزیر اعظم انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کو انکوائری کا ٹاسک دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ پارلیمنٹ میں فاتحہ خوانی نہیں کریں گے۔ کیا ایوان صرف دعاؤ ں کے لیے ہے؟
واضح رہے کہ کل صبح کوئٹہ کے سول اسپتال میں خودکش دھماکہ ہوا تھا۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے مزید 2 افراد آج دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔