احتساب عدالت کا نواز شریف کو پیر کو پیش کرنے کا حکم
اسلام آباد: احتساب عدالت نے نیب مقدمات میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب کے گواہ واجد ضیاء کو بھی طلب کرلیا ہے۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ جج ارشد ملک نے کیسز کی سماعت کی۔ احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز میں پیر کو نواز شریف کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب کے گواہ واجد ضیاء کو بھی طلب کرلیا ہے۔
سماعت شروع ہوئی تو جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ پہلی عدالت میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس پر کارروائی کہاں تک پہنچی تھی؟۔ نیب پراسکیوٹر سردار مظفر نے بتایا کہ ان دونوں ریفرنسز میں کل تین ملزمان ہیں جن میں سے نواز شریف کے خلاف کارروائی چل رہی ہے، جب کہ ان کے بیٹے حسن اور حسین نواز اشتہاری ہیں، ریفرنس نمبر 19 میں واجد ضیاء کے بعد صرف ایک گواہ کا بیان قلمبند ہونا باقی ہے۔ جج ارشد ملک نے قرار دیا کہ ملزمان کے وکلا آ جائیں پھر کیس کی سماعت کرتے ہیں۔ عدالت نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
پاناما لیکس اسکینڈل کے تناظر میں شریف خاندان کے خلاف تین نیب ریفرنسز دائر کیے گئے اور تمام مقدمات کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ جولائی میں احتساب عدالت نے ایک مقدمے لندن فلیٹ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کو قید کی سزائیں سنائیں۔
نواز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دیگر دو مقدمات کی دوسری عدالت منتقلی کی درخواست دائر کی جو منظور کرلی گئی ہے۔ اس لیے اب باقی دونوں نیب ریفرنسز کی سماعت جج ارشد ملک کریں گے۔