اسلام آباد

چاہتا ہوں نواز شریف اور میری سماعت ایک ساتھ ہو ،عمران خان

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف کے خلاف سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریفرنس جمع کرانے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کر رہے ہیں ،چاہتا ہوں میری اور ان کی سماعت ایک ساتھ ہو، پارلیمنٹ کو وزیر اعظم ہی مضبوط کرتے ہیں مگر وہ خود پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولتے ہیں ، وزیر اعظم ہی پارلیمنٹ کو جوابدہ نہیں تو ایوان کیسے مضبوط ہو گا ، وزیر اعظم نے خود پارلیمنٹ کو کمزور بنا دیا ہے، نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس تیار کر رہے ہیں میں چاہتا ہوں کہ نواز شریف اور میری سماعت ایک ساتھ ہو ۔

 نجی ٹی وی  کے پروگرام میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ کو مضبوط کرتے ہیں مگر ہمارے وزیر اعظم خود پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولتے ہیں جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کمزور ہو رہی ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم ہی پارلیمنٹ کو جوابدہ نہیں تو ایوان کیسے مضبوط ہو گا ؟ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہم پانچ مہینے سے پانامہ لیکس کے معاملے میں جواب مانگ رہے ہیں مگر جواب دینے کے بجائے اپوزیشن پر حملے ہو رہے ہیں ، طوطا مینا کی کہانی سنانے سے پارلیمنٹ مضبوط نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف پر ٹیکس اور کرپشن کے الزامات ہیں ،ایف بی آر اور نیب کو وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے تھی ۔

عمران خان نے کہا کہ موقع دیکھ کر ہی اسمبلی میں جاؤں گا ، کوئٹہ کے جو حالات دیکھے وہ بیان نہیں کر سکتا ، عسکری اداروں کے خلاف بیانات ٹھیک نہیں ہیں , سندھ اور پنجاب کی پولیس دہشت گردوں سے نہیں لڑ سکتی ، پولیس کے ادارے میں کام کرنے کی ضرورت ہے، آئی جی اعتراف کرتے ہیں کہ پولیس میں سیاسی عمل دخل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس چھوٹو گینگ سے نہیں لڑسکتی تو دہشت گردوں سے کیا لڑے گی؟ خیبر پختونخواہ پولیس کو ہم نے غیر جانبدار کرکے پروفیشنل بنا دیا ہے، اسٹیٹس کو اقتدار میں آنے کیلئے پولیس کو استعمال کرتا ہے، یہ پولیس حکمرانوں کا عسکری ونگ بنا ہوا ہے، حکومت کا کام الزام لگانا نہیں مجرموں کو پکڑ کر سزا دلانا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں نے مک مکا کر کے پاکستان کی بندربانٹ کی ہوئی ہے،میں حلال کمائی کر کے پاکستان لایا ہوں اور یہ لوگ حرام کی کمائی کرکے پیسہ پاکستان سے باہر لے گئے ہیں ،نواز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کر رہے ہیں جو قومی اسمبلی میں جمع کرائیں گے ۔ میں چاہتا ہوں کہ نواز شریف اور میری سماعت ایک ساتھ ہو، حکمرانوں سے پوچھنا چاہیے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیوں نہیں ہوا۔ مدرسہ ریفارم نیشنل ایکشن پلان میں شامل ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close