بطور وزیر داخلہ آپ قائمہ کمیٹی سے تعاون کے پابند ہیں، رحمان ملک کا عمران خان کو خط
اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ رحمان ملک نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آر ٹی ایس کی ناکامی پر ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دیں۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے یہ مطالبہ وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کیا ہے۔ خط میں سینیٹر نے مؤقف اپنایا ہے کہ آر ٹی ایس کی ناکامی کی وجوہات معلوم کرنا اور ذمہ داروں کا تعین کرنا ازحد ضروری ہے کہ یہ قومی مفاد میں ہے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ داخلہ کمیٹی کو سینیٹ نے الیکشن کی نگرانی اور سکیورٹی معاملات کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی تھی۔ عمران خان وزیراعظم ہونے کے ساتھ وزیر داخلہ کا قلمدان بھی رکھتے ہیں اس لیے وہ بطور وزیرِداخلہ کمیٹی سے تعاون کرنے کے پابند ہیں۔
خط میں واضح کیا گیا ہے کہ کمیٹی نے 26 جولائی کو الیکشن کمیشن کو آر ٹی ایس کی ناکامی کی وجوہات دریافت کرنے کیلئے بھی خط لکھا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر نے لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کمیٹی کی ہدایات پر کیبینٹ ڈویژن کو ٹیکنیکل کمیٹی بنانے کے احکامات دو اگست کو جاری کئے لیکن تین ہفتے گزر گئے مگر کیبینٹ ڈویژن نے الیکشن کمیشن کی ہدایات پر عمل نہیں کیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی تیکنکی معاونت کے لیے پی ٹی اے اور این ٹی آئی ایس بی کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین نے لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ آر ٹی ایس کی ناکامی پر نادرا سے مفصل جواب کمیٹی طلب کر چکی ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں، ذرائع ابلاغ اور عوام کی طرف سے دائر اعتراضات پر تفتیش بھی کر رہی ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے مؤقف اپنایا ہے کہ سینیٹ کمیٹی برائے داخلہ دن رات لگا کر آر ٹی ایس کی ناکامی سمیت الیکشن سے متعلق دیگر اعتراضات پر بھی تفتیش کر رہی ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے۔