بابر اعوان کیخلاف نندی پور منصوبے میں کرپشن کا ریفرنس دائر
اسلام آباد: نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور منصوبے میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پروجیکٹ میں تاخیر پر بطور سابق وزیر قانون و انصاف کرپشن کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔
نیب کے مطابق سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بطور سابق وزیر پانی بجلی بھی بابر اعوان کے ساتھ ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔ نیب راولپنڈی کی افسر عاصمہ چوہدری نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کیا۔
سابق سیکریٹری قانون مسعود چشتی، جسٹس (ر) ریاض بطور سیکریٹری قانون، سابق سینئر جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر ریاض، سابق سیکریٹری پانی بجلی شاہد رفیق اور سابق ریسرچ کنسلٹنٹ شمائلہ محمود کو بھی ریفرنس میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نیب کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر2011 میں نندی پور کمیشن قائم کیا گیا تھا، کمیشن کی سربراہی رحمت حسین جعفری کو دی گئی تھی اور کمیشن کو نندی پور منصوبے کی تاخیر کی وجوہات جاننےکی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
نیب حکام نے بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نندی پور پاور پروجیکٹ کی منظوری دی تھی، منصوبے کی منظوری 329 ملین ڈالر کی لاگت سے دی گئی اور منظوری کے بعد منصوبے کا کنٹریکٹ 28 جنوری 2008 کو کیا گیا، کنٹریکٹ نادرن پاور جنریشن اورڈانگ فینگ الیکٹرک کارپوریشن چائنا کے درمیان ہوا جب کہ منصوبے کی تاخیر سے 27292.94 ملین روپے کا نقصان ہوا۔
بابر اعوان کا نیب ریفرنس پر ردعمل
دوسری جانب ریفرنس دائر ہونے پر رد عمل میں بابر اعوان نے کہا کہ 2007 کے مشرف کے وزیر قانون کے دور میں نندی پور منصوبہ آیا، 2012 میں منصوبہ کابینہ سے منظور ہوا، میری وزارت کے 16ماہ میں نہ کوئی سمری آئی اور نہ روکی گئی۔
بابر اعوان نے کہا کہ رحمت جعفری کمیشن نے میرا نام لیا، الزام دیا اور نہ ہی مجھے بلایا گیا، میرے خلاف تمام کارروائی 2 کالی بھیڑوں نے سیاسی مخالفت پر کی، تھوڑی دیر میں ثبوت دکھاؤں گا۔