وفاقی کابینہ کا بیرون ملک سے رقوم واپس لانے کا فیصلہ، ٹاسک فورس قائم
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے بیرون ملک سے رقوم واپس لانے کا فیصلہ کرلیا، جس کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، جس کے دوران 8 نکاتی ایجنڈا زیرِ غور آیا۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے بیرون ملک سے رقوم واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے ٹاسک فورس کے قیام کے لیے وزیراعظم ہاؤس میں ایک یونٹ قائم کردیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ بیرون ملک ایک ارب روپے کی غیر قانونی جائیداد کی نشاندہی کرنے والے کو بیس کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔
اس موقع پر مشیر بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ بیرون ملک موجود رقم کی معلومات فراہم کرنے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
تعلیم کے شعبے میں بہتری کیلئے ٹاسک فورس قائم
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ تعلیم کے شعبے میں بہتری کے لیے بھی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مدارس سمیت تمام اسکولوں میں یکساں نصاب رائج ہوگا جبکہ نجی اسکولوں کی فیسوں کو بھی مناسب سطح پر لایا جائے گا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ نصاب کے لیے صوبوں کو شراکت داری دی گئی ہے اور صوبوں کو نجی اسکولوں کی فیسیں اسٹریم لائن کرنے کو کہا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے اسکولوں میں جسمانی سزاؤں پر پابندی کی بھی منظوری دے دی ہے۔
وزارتوں اور ڈویژنز کے صوابدیدی فنڈز ختم
وفاقی کابینہ نے اجلاس کے دوران وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی بھی منظوری دی۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ کے 80 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈز تھے، جوواپس کردیئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 80 ارب روپے کے فنڈز پارلیمنٹ کے پاس واپس چلے گئے ہیں۔
بچوں سے زیادتی اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے بچوں سے زیادتی اور چائلڈ لیبر کو روکنے کے اقدامات کی بھی منظوری دی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اسٹریٹ چلڈرنز کے لیے ملک بھر میں یتیم خانے بھی قائم کیے جائیں گے۔
اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے اقدامات
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے ساتھ رویے کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔
دوسری جانب جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سمیت تمام اسکیمیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام ختم نہیں کررہے۔
انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم آفس میں احتساب کا خصوصی سیل بنادیا گیا ہے، ملکی دولت لوٹ کر باہر منتقل کرنے والے 100 بڑے ناموں کی فہرست تیار کرلی، ان کے خلاف اعلیٰ سطح پر تحقیقات کے لیے ایک بڑی احتساب کمیٹی بنادی جس میں نیب، ایف آئی اے اور انٹیلی جنس اداروں کےحکام بھی شامل ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ کمیٹی تمام شواہد اکٹھا 100 ناموں کو جلد منظر عام پر لائے گی، کمیٹی تین ماہ میں ٹھوس شواہد کے ساتھ نیب کو کیسز بھجوائے گی۔
صحافی نے سوال کیا کہ سو ناموں میں کون کون ہے؟ کیا زرداری صاحب کانام تو نہیں ڈال دیا؟ اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ بڑے مگر مچھوں کے نام آپ اچھی طرح جانتے ہیں، فہرست سامنے آئی تو پتہ چل جائےگا، پوری قوم کو پتہ چلےگا قومی دولت کس نے لوٹی۔