آئل ریفائنری لگانے کیلئے سعودی عرب سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی ہے
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے اہم اداروں میں کی جانے والی تقرریوں کو غیرقانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیگر سربراہ ہٹادیے اور تقرری کا وزیرخزانہ کا اختیار ختم کردیا، کابینہ نے اسٹیٹ بینک کے دو ڈپٹی گورنرز، چار بینکوں اور ریگولیٹری اداروں کے سربراہان بھی برطرف کردیے گئے۔ برطرف ہونے والوں میں چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد، صدر ایس ایم ای بینک احسان الحق خان، صدر زرعی ترقیاتی بینک سید طلعت مسعود، صدر فرسٹ ویمن بینک طاہرہ رضا، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک شمس الحق، مسابقتی کمیشن پاکستان کی چیئرپرسن ایم ایس واڈیا خلیل، مسابقتی کمیشن پاکستان کے رکن ڈاکٹر محمد سلیم اور شہزاد اکبر شامل ہیں۔ وزیراعظم ہائوس کو سینٹر آف ایکسی لینس میں تبدیل کیا جائے گا۔
کابینہ نے گوادر میں آئل ریفائنری لگانے کیلئے سعودی عرب سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبوں کا آغاز اسی ماہ کے وسط میں ہوگا، اجلاس میں 100روزہ اہداف کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے چاروں صوبوں میں 2467 سرکاری املاک کو استعمال کرنے کیلئے ٹاسک فورس کے قیام اور ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس کے لیے میجر جنرل عارف کی تعیناتی کی منظوری بھی دی۔ یہ فیصلے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت جمعرات کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے۔ وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری اور وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل غلام سرور خان نے پی آئی ڈی میں میڈیا بریفنگ دی۔ غلام سرور خان نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا اور ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔
وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے بتایا کہ سابق دور حکومت میں کابینہ نے وزیر خزانہ کو یہ اختیار دیدیا تھا کہ وہ مالیاتی سیکٹر میں اہم تقرریاں کرسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے تحت کابینہ یہ اختیار کسی اور کو منتقل نہیں کرسکتی لہذا اسحاق ڈار نے جو تقرریاں کیں وہ غیر قانونی ہیں کابینہ نے انہیں ملازمت سے برطرف کردیا ہے جن عہدیداروں کو ملازمتوں سے برطرف کیا گیا ہے چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد، صدر ایس ایم ای بینک احسان الحق خان، صدر زرعی ترقیاتی بینک سید طلعت مسعود اور صدر فرسٹ ویمن بینک طاہرہ رضا کو برطرف کیا گیا ہے۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد اور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک شمس الحق کو بھی برطرف کیا گیا ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان کی چیئرپرسن ایم ایس واڈیا خلیل، مسابقتی کمیشن پاکستان کے رکن ڈاکٹر محمد سلیم اور شہزاد اکبر کو بھی برطرف کیا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری نے کہا کہ سابق دور میں نواز شریف اور اسحاق ڈار کی ہی چلتی تھی۔ اسحاق ڈار پر حکومت زیادہ ہی مہربان تھی۔