وفاقی کابینہ کا دہشت گردی کے شکار خاندانوں کےلئے جامع پالیسی بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے دہشت گردی کے شکار خاندانوں کےلئے جامع پالیسی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ کابینہ نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کےلئے معاہدے کی منظوری بھی دیدی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف عوام اور مسلح افواج کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ دہشت گردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ شہداءکی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی۔
انہوں نے کہا کہ جامع پالیسی میں شہداءکے خاندانوں کی فلاح و بہبود اور ان کی ضروریات کو مدنظر رکھا جائے۔ شہداء کے بچوں کی تعلیم اور روزگار کو بھی پالیسی میں شامل کیا جائے۔ جامع پالیسی مرتب کرنے کے بعد کابینہ میں پیش کی جائے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس کے شرکاءکو پاک چین اقتصادی راہداری پر بریفنگ بھی دی گئی۔ 11نکاتی ایجنڈے میں سی پیک میں توانائی کے شعبہ میں اصلاحات سے متعلق معاہدے کی منظوری بھی شامل ہے۔
ایجنڈے کے تحت پاکستان‘ قازقستان میں مجرموں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کی منظوری‘ بینکنگ میں تعاون کےلئے روس سے مذاکرات شروع کرنے‘ پاکستان ترکمانستان کے ساتھ سفارتی ویزا ختم کرنے اور دفاعی تعاون کے معاہدے‘ کینیا کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے مذاکرات شروع کرنے‘ پاکستان اور ویتنام میں انسداد منشیات کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی منظوری بھی شامل ہے۔
توانائی کے شعبے میں اصلاحات سے متعلق معاہدے کے تحت جاپان پاکستان کو رقم فراہم کرے گا۔ سرکاری شعبے میں آڈٹ سے متعلق پاکستان اورملائیشیا کے درمیان معاہدے کی منظوری کو بھی ایجنڈے میں رکھا گیا ہے۔ اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہداءکےلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔