احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے پلاٹس پنجاب حکومت کی تحویل میں دے دیے
احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے 3 پلاٹس صوبائی حکومت کی تحویل میں دینے کا حکم دیدیا۔
2 اکتوبر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی جائیداد نیلامی سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیرِخزانہ کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے فیصلے میں اسحاق ڈارکی گاڑیاں قبضے میں لے کرصوبائی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی حکومت کو اختیار دیا تھا کہ وہ جائیداد نیلام کریں یا پاس رکھیں۔
اشتہاری ملزم اسحاق ڈار کی جائیداد حکومت پنجاب کے حوالے کرنے کا عمل جاری ہے اور سابق وزیرِ خزانہ کی جائیداد ضبطگی کے معاملے میں پیش رفت بھی سامنے آئی ہے، احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے 2 ، 2 کنال کے تینوں پلاٹ صوبائی حکومت کی تحویل میں دینے کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد نیب نے اسحاق ڈار کے 2 ، 2 کنال کے 3 پلاٹ صوبائی حکومت کے حوالے کردیے ہیں۔
سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈاراوران کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہوراوراسلام آباد میں مختلف بینکوں میں اکاوٴنٹس ہیں۔ اسحاق ڈارکے گلبرگ لاہورمیں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جب کہ گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں۔
اسحاق ڈار کے پاس دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی جب کہ ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 3 لینڈ کروزر گاڑیاں ہیں جب کہ
اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں 34 لاکھ 53 ہزار کی سرمایہ کاری ہے۔ اسحاق ڈار کی دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں اوراسحاق ڈار کی بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت ہے۔
واضح رہے کہ نیب نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نیب کو مطلوب ہیں، نیب اور عدالت اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے چکی ہے۔