سرحدی محافظوں کا اغوا، ایرانی وزیر خارجہ کا پاکستانی ہم منصب کو فون
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کرکے پاک-ایران سرحد کے قریب سے ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔
ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو لاپتہ ایرانی سرحدی محافظوں کی بازیابی کے لیے پاکستان قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی کوششوں سے متعلق آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ایرانی ملٹری اور انٹیلی جنس سے تعاون بھی جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق انہوں نے بتایا کہ ملٹری آپریشنز کے 2 ڈائریکٹر ہاٹ لائن کے ذریعے رابطے میں تھے اور گزشتہ روز لاپتہ ہونے والے ایرانی سرحدی محافظوں کی تلاش کے لیے فضائی نگرانی بھی کی گئی جبکہ جائے حادثہ پر دستے بھی تعینات کیے گئے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے حادثات کا ذمہ دار دونوں ممالک کا مشترکہ دشمن ہے جو پاک ایران دوستانہ تعلقات سے ناخوش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کی دوستی پر اثر انداز ہونے والے دشمن کے عزائم کو کسی صورت پورا نہیں ہونے دیں گے۔
اس موقع پر جواد ظریف نے شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا اور پاک-ایران سرحد پر امن کے قیام میں پاکستان کے ساتھ مشترکہ طور پر تمام مشکلات کے خاتمے کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ پاک-ایران سرحد کے قریب لولکدان کے علاقے سے 14 ایرانی سرحدی محافظوں کو اغوا کرلیا گیا تھا۔
اس حوالے سے ایران کے سرکاری ادارے آئی آر این اے کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران سرحد پر پاسدارنِ انقلاب کے حساس شعبے کے 2 افسران سمیت 14 ایرانی سیکیورٹی اہلکاروں کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا۔
بیان کے مطابق تمام افراد کو علی الصبح 4 بجے سے 5 بجے کے قریب لولکدان کے سرحدی علاقے سے ایک دہشت گرد گروہ نے اغوا کیا۔
پاکستان نے پاک-ایران سرحد سے ایرانی سرحدی محافظوں کے مبینہ اغوا پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاپتہ ایرانی محافظوں کو ڈھونڈنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں ایرانی سرحدی محافظوں کو ڈھونڈنے کے لیے پاکستان نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں ممالک کی افواج گزشتہ سال طے پانے والے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کام کر رہی ہیں تاکہ سرحدی محافظوں کو تلاش کیا جاسکے۔
اس سلسلے میں دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آرپیشنز بھی تمام تر اقدامات پر مستقل رابطے میں ہیں۔
پاکستان نے ایران کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم ایرانی بھائیوں کے ساتھ مل کر لاپتہ سرحدی محافظوں کو ڈھونڈنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔