پی ٹی آئی سرکار کا سی پیک منصوبوں میں تبدیلی کا فیصلہ، وزیراعظم چینی قیادت سے ملنے چین جائیں گے
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان 3 نومبر کو چین کے سرکاری دورے پر ہوں گے، جہاں وہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دوست ملک کے دورے میں عمران خان چینی قیادت کو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں میں تبدیلی کے حوالے سے اپنی حکومت کی ترجیحات سے آگاہ کریں گے۔
گزشتہ حکومت نے انفراسٹرکچر پر توجہ دی تھی لیکن موجودہ حکومت زرعی، روزگار کی فراہمی اور بیرونی سرمایہ کو اولین ترجیح دینا چاہتی ہے۔ دوسری جانب رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ایک کھرب سے زائد مالیت کا نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے شاہراہوں کے منصوبوں پر منفی اثرات پڑے ہیں، توانائی کے شعبے میں بھی کئی منصوبوں پر اثر پڑا ہے۔
فنڈز کی عدم فراہمی سے متاثرہ منصوبوں میں 210 کلومیٹر پر مشتمل ڈیرہ اسمٰعیل خان ژوب روڈ، 110 کلومیٹر خضدار بسیما روڑ، 136 کلومیٹر کا قراقرم ہائے وے کا حصہ شامل ہے۔ چین کے دورے کے حوالے سے حالیہ اجلاسوں میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سی پیک منصوبوں پر فوری عمل درآمد سے دونوں ممالک کے درمیاں معاشی تعلقات کی مضبوطی کے حوالے سے ادراک کے لیے مدد ملے گی۔ انہوں نے خصوصی معاشی زونز کی فوری تعمیر کی ضرورت پر زور دیا تھا اور توقع ظاہر کی تھی کہ اس سے مقامی صنعت کو وسعت اور نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔