الطاف حسین کی باتوں کا اردو اسپیکنگ کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان
اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ الطاف حسین نے پاکستان کے خلاف جیسی زبان استعمال کی ایسی زبان تو مودی نے بھی نہیں کی لیکن ان کی باتوں کا اردو اسپیکنگ لوگوں سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آ باد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی الطاف حسین نے شروع کی اور انہوں نے پاکستان کے خلاف جیسی زبان استعمال کی ایسی زبان تو مودی نے بھی نہیں کی لیکن ان کی باتوں کا اردو اسپیکنگ لوگوں سے کوئی تعلق نہیں جب کہ اگر متحدہ قائد نے پہلی دفعہ یہ باتیں کی ہوتیں تو معافی کا جواز بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے بھارت میں کھڑے ہوکر ’’را‘‘ سے مدد مانگی تھی جب کہ کلبھوشن یادو نے بتایا کہ الطاف حسین کے ساتھ مل کرکراچی میں انتشار پھیلاتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ کیا بھارت میں پاکستانی ایجنسی کی حمایت یافتہ جماعت چل سکتی ہے، حکومتیں اپنے مفاد کی خاطر ان کو ساتھ ملاتی رہیں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی حکومت کو برطانوی حکومت کو سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے دفاتر پر حملہ کیا گیا، کون سا ملک یہ برداشت کر سکتا ہے کہ باہر بیٹھا شخص لوگوں کو تشدد پر اکسائے، ایم کیو ایم کا سیاسی مستقبل اسی میں ہے کہ الطاف حسین سے خود کو الگ کرے ورنہ ان کا کوئی مستقبل نہیں جب کہ اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ فاروق ستار کتنے با اختیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی دبئی سے بڑا شہر بننے والا تھا لیکن متحدہ قائد نے یہاں کے بزنس مینز کو چن چن کرمروایا۔
پاناما لیکس پر بات کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ دنیا بھول جائے لیکن میں پاناما لیکس کا معاملہ نہیں بھول سکتا اور جو لوگ کہتے تھے لوگ نہیں نکل رہے وہ دیکھیں گے کہ لاہور میں ہمارے مارچ میں کیسے لوگ نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم کے خلاف سپریم کورٹ میں جائیں گے اور پاناما لیکس کے خلاف خیبرپختونخوا حکومت قرارداد پیش کرے گی۔