کسی نے این آر او کیلئے رابطہ نہیں کیا، ہمت ہے تو اس کا نام لیں: نواز شریف
اسلام آباد: سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہےکہ عمران خان سے این آر او کس نے مانگا ہے؟ ہماری کے کسی فرد نے این آر او کے لیے رابطہ نہیں کیا اور ہمت ہے تو اس فرد کا نام لیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران میاں نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمان کا بڑا احترام کرتاہوں، ان سے متعلق احساسات اور جذبات اپنی جگہ پر ہیں، ان سے ہونے والی بات میڈیا کے سامنے نہیں کرنا چاہتا، وہ باتیں اپنی پارٹی اور شہباز شریف کے ساتھ کرنا چاہتاہوں۔
سابق وزیراعظم نے شہبازشریف کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے دیانت داری اور محنت کےسا تھ کام کیا، دن دیکھا نہ رات، سردی دیکھی نہ گرمی، اپنی نیندیں خراب کیں اور جان جوکھم میں ڈال کر جو کام کیا اس کا نتیجہ اور ثمرات آج نہ صرف پنجاب بھر بلکہ ملکی سطح پر نظر آرہے ہیں۔
میاں نوازشریف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے کام کرنے کا طریقہ منفرد تھا، اس طرح آج تک ملکی تاریخ میں کسی وزیراعلیٰ نے نہیں کیا، ان کو جتنی شاباش ہوسکتی تھی ملنی چاہیے تھے لیکن نتیجہ نکلا آج وہ بھی جیل اور نیب کے پاس ہیں۔
سابق وزیراعظم نے سوال کیا کہ کوئی بتاسکتا ہے ایسا کیوں ہورہا ہے؟ ایک روپے کا الزام نہیں، بلایا گیا صاف پانی میں، اس میں کچھ نہیں تھا تو آشیانہ میں پکڑ لیا، اب آشیانہ میں کچھ ثابت نہیں ہورہا تو کہتے ہیں آمدنی اور ذرائع میچ نہیں کرتے، یہ کیا مذاق ہے؟ یہ سب بہت افسوس اور دکھ کی بات ہے، یہ پاکستان کو ہم کدھر لے کر جانا چاہتے ہیں؟
ایک سوال کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ عمران خان سے این آر او کس نے مانگا ہے؟، ہماری جماعت کے کسی فرد نے این آر او کے لیے رابطہ نہیں کیا ، ہمت ہے تو اس فرد کا نام لیں۔