دھرنے کے معاملے پر اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کی مشاورت سے آگے بڑھ رہے ہیں، شہریار آفریدی
اسلام آباد: وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ معاملات پر اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کی مشاورت سے آگے بڑھ رہے ہیں، تمام ادارے رابطے میں ہیں، دانش مندی سے راستے کھلوائیں گے،امید ہے کہ قوم آج رات اچھی خبر سنے گی۔
وزیر اعظم کی تقریر کے بعد آسیہ بی بی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دھرنا دینے والوں کی جانب سے پیغامات آئے اور مذاکرات کیلئے دلچسپی ظاہر کی گئی۔
جیو کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور مذاکرات کے مختلف دور چل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور اداروں کے خلاف زہر اگلنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ کل سے مذاکرات ہورہے ہیں، دو تین چیزیں سامنے آئی ہیں،عدالتیں اور ملک کا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے، امید ہے کہ قوم آج رات میں اچھی خبر سنے گی۔
وزیرمملکت برائے داخلہ نے کہا کہ لیڈر کبھی بحران میں چھپتا نہیں سامنے آتا ہے، تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کا تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے، تمام معاملات وزیراعظم اور بنائی گئی کمیٹی سے ڈسکس ہوئے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں کچھ لوگ گرفتار بھی کیے گئے ہیں۔
شہریارآفریدی نے کہا کہ معاملات پراپوزیشن اور دیگر جماعتوں کی مشاورت سےآگے بڑھ رہے ہیں، جو ریاست یا اداروں کو چیلنج کرے گا وہ مقدمے کا سامنا کرے گا، اپنی سوچ دوسروں پرمسلط کرنے کی سوچ کی نفی کا نام نیا پاکستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمے دار ریاست ہے، قوم کو مایوسی نہیں ہوگی، قوم یقین رکھے ملک کے معاملات مضبوط ہاتھوں میں ہیں۔
یاد رہے کہ آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نظر ثانی اپیل بھی دائر کر دی گئی ہے۔
درخواست گزار قاری سلام کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آسیہ بی بی نے تفتیش کے دوران جرم کا اعتراف کیا، ایف آئی آر تاخیر سے درج کرانے کا مطلب یہ نہیں کہ ملزم بےگناہ ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے اور نظر ثانی کی اپیل کے فیصلے تک آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے آسیہ بی بی کیس میں نظر ثانی پٹیشن دائر کرنے کی تردید کر دی ہے۔
ترجمان وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ آسیہ بی بی سے متعلق کیس میں حکومت نے نہ نظر ثانی پٹیشن دائر کی ہے اور نہ ہی آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے توہین رسالت کے کیس میں عیسائی خاتون آسیہ بی بی کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد سے ملک کے مختلف شہروں میں تحریک لبیک پاکستان اور دیگر مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری ہے۔