Featuredاسلام آباد

پاکستان یمن کے معاملے پہ مصالحت کیلئے کام کر رہا ہے، تفصیل نہیں بتا سکتے، ترجمان وزارت خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ آسیہ بی بی پاکستان میں محفوظ مقام پر موجود ہے، آسیہ بی بی آزاد شہری ہے، جہاں چاہے جا سکتی ہے۔ آزاد شہری کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں، آسیہ بی بی کیس کی نظر ثانی درخواست عدالت میں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے چینی ہم منصب کی دعوت پر چین کا دورہ کیا، دورے سے پاک چین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملی۔ برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بےنقاب کئے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے بعد دوسری عالمی رپورٹ ہے۔ رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں لاگو قوانین کی نشاندہی کی، رپورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی تجویز دی گئی۔ ڈاکٹر فیصل نے عافیہ صدیقی سے متعلق بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر امریکا سے بات ہوئی ہے، البتہ رہائی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جب ڈاکٹر عافیہ کے بارے میں فیصلہ نہیں ہوا تو نہیں کہہ سکتے کہ رہائی کب تک ہوگی۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آسیہ بی بی پاکستان میں موجود ہے، اس کی بیرون ملک روانگی کی خبرمیں کوئی صداقت نہیں۔ سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو 31 اکتوبر کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کیا تھا تاہم اس کی رہائی گذشتہ روز عمل میں آئی، جس کی تصدیق اس کے وکیل سیف الملوک ایڈووکیٹ نے کی ہے۔ آسیہ بی بی کی ملتان جیل سے رہائی کے بعد یہ خبریں بھی زیرگردش ہیں کہ اسے نورخان ایئربیس راولپنڈی سے خصوصی طیارے کے ذریعے ہالینڈ روانہ کردیا گیا ہے، آسیہ بی بی کے ہمراہ اس کے گھر والوں کے علاوہ پاکستان میں ہالینڈ کے سفیر بھی تھے۔ آسیہ بی بی کی رہائی پر تحریک لبیک پاکستان نے ردعمل میں کہا ہے کہ آسیہ بی بی کی رہائی حکومت سے کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہے، اس طرح بدعہدی کی سیاہ تاریخ رقم کی گئی ہے۔ واضح رہے آسیہ بی بی کو توہین رسالت کے الزام میں 2010ء میں لاہور کی ماتحت عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، لاہور ہائیکورٹ نے بھی آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کر دی تھی، جس کے بعد ملزمہ نے عدالت عظمٰی میں درخواست دائر کی تھی۔ گذشتہ ماہ 31 اکتوبرکو سپریم کورٹ نے سزا کالعدم قراردے کر آسیہ بی بی کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے بتایا ہے کہ یمن کے معاملے پہ پاکستان مصالحت کیلئے کام کر رہا ہے، تاہم اس کی تفصیلات ابھی ظاہر نہیں کی جا سکتیں۔ ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے چینی ہم منصب کی دعوت پر چین کا دورہ کیا، دورے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمانی گروپ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بےنقاب کیا، مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے بعد دوسری عالمی رپورٹ ہے، رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں لاگو کالے قوانین کی نشاندہی کی جبکہ رپورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی تجویز دی گئی ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں 19 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا، وزیرخارجہ نے بھارتی بربریت کی شدید مذمت کی تاہم عالمی برادری کشمیر میں بھارتی بربریت کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے امریکا سے بات ہوئی ہے تاہم رہائی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، لہٰذا جب فیصلہ نہیں ہوا تو نہیں کہہ سکتے کہ رہائی کب تک ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کا معاملہ ایک جذباتی معاملہ ہے، اس معاملہ کو خفیہ پردے میں نہیں اٹھایا گیا، اس معاملہ کے حوالے سے ڈیویلپمنٹس ہیں لیکن ابھی بتائی نہیں جاسکتی، اب بھی اس مسئلے پر بات چیت ہو رہی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی ایٹمی آبدوز کے گشت شروع کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ایٹمی آبدوز کا اس طرح گشت کرنا عالمی امن کے لئے خطرہ ہے تاہم کسی کو پاکستان کی صلاحیتوں پر شک نہیں ہونا چاہیئے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close