چیف جسٹس نے دبنگ اعلان کردیا
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جومعاملات اٹھائے ہیں انہیں حل کرکے جاؤں گا، چاہے مجھے24 گھنٹے کام کرناپڑے
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے مارگلہ ہلزپردرختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ شاہ اللہ دتہ،کنٹونمنٹ بورڈاورسی ڈی اے کی حدودکاتعین کرناہے،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم توصرف سی ڈی اے اورکنٹونمنٹ کی حدودکاتعین چاہتے ہیں،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سی ڈی اے اورمحکمہ جنگلات سے کہاتھاجواب جمع کرائیں۔وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ میراکیس یہ ہے کہ جنگلات کی زمین نجی ملکیت میں دی ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ محکمہ جنگلات سے پوچھا،کوئی زمین نہیں دی گئی،عائشہ حامد ایڈووکیٹ کا کہناتھا کہ میرے موکل کی زمین پرمحکمہ جنگلات کاکوئی دعویٰ نہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہماراتوموقف تھاکہ پہاڑوں پر درخت نہ کاٹے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ سروے جنرل آف پاکستان کی رپورٹ نجی زمین کے مالکان کودیں،سروے جنرل آف پاکستان کی رپورٹ پرفریقین اپناجواب جمع کرائیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جومعاملات اٹھائے ہیں انہیں حل کرکے جاؤں گا،چاہے 24 گھنٹے کام کرناپڑے،تمام معاملات حل کرکے جاؤں گا۔عدالت نے مارگلہ ہلزپردرختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کی17 نومبرتک ملتوی کردی۔