پاکستان کے بعد سعودی ولی عہد کس ملک چلے گئے
وہ یکم سے تین ستمبر تک جاپان کا دورہ بھی کریں گے جس بعد ایک بار پھر چین پہنچیں گے اور چار سے پانچ ستمبر تک جاری رہنے والے جی ایٹ گروپ کے اجلاس میں شرکت کریں گے
سعودی گزٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نائب سعودی ولی عہد اور وزیر دفاع بیجنگ اور ٹوکیو تیل کی عالمی مارکیٹ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے،باہمی تعلقات کے فروغ اور دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال بھی ہوگا۔دورے کے دوران سعودی عرب دونوں ممالک کے ساتھ مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی کریں گے۔شہزاد محمد بن سلمان دونوں ممالک کی قیادت کو سعودی ویژن دوہزار تیس سے بھی آگاہ کریں گے جس کے تحت سرکاری آمدن کے لئے تیل کے وسائل پر کم سے کم انحصار بھی شامل ہے۔چین امریکہ کے بعد سعودی عرب سے تیل خریدنے والا تیسرا بڑا ملک ہے جو سال دوہزار تیرہ کے دوران اس کی خام تیل کی درآمدات 53اعشاریہ نو ملین ڈالر رہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم ایک اعشاریہ سات تین ٹریلین سعودی ریال ہے۔دوہزار چودہ کے دوران بھی چین سعودی عرب کا اہم تجارتی پارٹنر رہا،اس سال تجارت کا حجم دو سو سیتنالیس اعشاریہ آٹھ عرب سعودی ریال تک پہنچ گیا۔ریاض میں سعودی سفیر لی ھکشمن نے سعودی نائب ولی عہد کے دورہ چین کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات کے مزید فروغ کی امید کا اظہار کیا۔